اسلام آباد (راجہ کاشف اشفا ق) وفاقی حکومت نے مختلف وزارتوں کی جانب سے رواں مالیاتی سال کے دوران خرچ نہ کیے جانے والے 45کروڑ روپے کے فنڈز اسلام آباد انتظامیہ کو دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیاہے ۔ اسلام آباد انتظامیہ کو وزارتوں کے سرینڈرز کیے گئے فنڈز 21یونین کونسلوں کے مکینوں کو بنیادی ضرورتوں کی فراہمی کے منصوبوں پر خرچ کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں ۔ دستیاب دستاویز کے مطابق رواں سال پائیدار ترقی کے اہداف کے منصوبوں کے لیے مختلف وزارتوں کو ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کے طورپر 45کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے تھے جو بعض تکنیکی وجوہات کی بنیاد پر خرچ نہیں کیے جاسکے ہیں جس کے بعد آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے یہ فنڈز واپس کردئیے تھے تاہم وفاقی حکومت نے اس معاملے کو مئی 2019میں کیبنٹ میں اٹھایا اور وزارت منصوبہ بندی کی منظوری کے بعد 45کروڑ روپے کے فنڈز وزارت داخلہ کے ذریعے اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ ( چیف کمشنر آفس ) کو تفویض کردئیے ہیں ۔واضح رہے کہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں کی 32یونین کونسلیں ہیں تاہم مذکورہ فنڈز میں 11یونین کونسلوں کوجن میں بارہ کہو، کوٹ ہتھیال شمالی اور دیگر شامل ہیں، نظر انداز کردیا گیا ہے اور کوئی بھی سکیم ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کی جانب سے ان منصوبوں کے لیے شامل نہیں کی گئی ہے تاہم دیگر یونین کونسلوں میں پانی کی فراہمی ، سڑکوں کی مرمت ، گلیوں کی تعمیر اور سیوریج نظام کے حوالے سے پروگرامز شامل کیے گئے ہیں ۔ 45کروڑ فنڈز