اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان کی کشمیر پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، وزیر اعظم عمران خان 17اور 18دسمبر کو مہاجرین سے متعلق کانفرنس میں شرکت کیلئے جنیوا جائیں گے جبکہ ملائیشین ہم منصب کی دعوت پر 18سے 20 دسمبر کو ملائیشیا جائیں گے اور کوالالمپور سمٹ میں شرکت کریں گے ۔ ہفتہ وار میڈیابریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں 126روز سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ذرائع ابلاغ بند ہیں، بھارتی حکومت کسی کو مقبوضہ کشمیر جانیکی اجازت نہیں دے رہی۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلسل آواز اٹھا رہا ہے ، او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ترجمان نے کہاکہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق فیصلہ نہیں ہوگا تو مسئلہ بھی حل نہیں ہوگا۔ پاکستان کی کشمیر پالیسی اسی جگہ ہے جہاں تھی، کوئی تبدیلی نہیں آئی۔پاکستان نے بھارت اور جاپان کے مشترکہ بیان کو مسترد کیا ہے ،کلبھوشن یادیو کے حوالے سے کئے اقدامات کے بارے میں جلد بتائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ممبئی کیس عدالت میں زیر التوا ہے ،اس پر بات نہیں کر سکتا، پاکستان کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی تنظیم کا دوبارہ رکن منتخب ہوا۔ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم 17، 18دسمبر کو مہاجرین پر کانفرنس کیلئے جنیوا جائیں گے ، یو این ایچ سی آر اور سوئس حکومت وزیراعظم کی مشترکہ میزبانی کریں گے ۔ پاکستان امریکا اور طالبان کے مذاکرات کی بحالی کے اعلان کا خیر مقدم کرتاہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے یکم اور 2 دسمبر کو سری لنکا کا دورہ کیااور سری لنکا کی نئی قیادت کو مبارکباد دی۔ ساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستان نے بہترین کارکردگی دکھائی۔