اسلا م آباد ،لاہور،کراچی،واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، 92 نیوز رپورٹ، نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا کی مہلک وبا سے پاکستان میں مزید14 افراد جاں بحق ہو گئے اور اموات کی تعداد 6759 ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں825نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد 330200ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد 11627ہو گئی،611مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور311814صحتیاب ہو چکے ۔این سی او سی نے ملک بھر میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر گھروں سے باہر نکلنے والے تمام شہریوں کیلئے ماسک پہننا لازم قرار دیدیا ۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں این سی او سی کے اجلاس میں کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ایس او پیز پر عملدرآمد پر بریفنگ بھی دی گئی۔ تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز رپورٹ ہونے کا بھی جائزہ لیا گیا۔فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی اداروں، سرکاری اور نجی دفاتر میں ماسک پہننا لازم ہوگا۔ تمام صوبوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ عوام میں فیس ماسکس پہننے ، بالخصوص بازاروں، شاپنگ مالز، پبلک ٹرانسپورٹ اور ریسٹورنٹس میں ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ۔این سی اوسی کے مطابق آج سے عوامی مقامات ، بس اڈوں،ریلوے سٹیشنزپربھی ماسک پہننے پرسختی سے عملدرآمدکرایاجائیگا۔این سی اوسی نے ملک بھرمیں شاپنگ مالز،دکانیں،مارکیٹیں،شادی ہالز،ریسٹورنٹس رات 10بجے جبکہ تفریح گاہیں اورپارکس بھی شام 6بجے بندکرنے کافیصلہ بھی کرلیا۔ تاہم میڈیکل سٹورز،کلینک اورہسپتال کھلے رہیں گے ۔این سی اوسی کے مطابق کورونا کا 80 فیصد تیزپھیلاؤ 11 بڑے شہروں میں ہے جن میں کراچی، کوئٹہ، لاہور، راولپنڈی، ملتان، پشاور، اسلام آباد، حیدرآباد، میرپور، گلگت، مظفرآباد شامل ہیں۔ اس وقت ملک بھرمیں 4 ہزار 374 سمارٹ لاک ڈاؤن چل رہے ہیں جبکہ 30 ہزار610 افراد سمارٹ لاک ڈاؤن میں ہیں۔اسلام آباد میں پبلک مقامات پر ماسک پہننے کیلئے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ۔ ڈی سی کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق شہریوں کیلئے گھر سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال لازمی ہوگا۔ ضلعی انتظامیہ کے احکامات کا اطلاق 2ماہ تک رہیگا۔عوامی مقامات پر ماسک نہ پہننے والوں کو گرفتار بھی کیاجاسکتا ہے ۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں مزید6 اموات ہوئیں جبکہ232نئے کیس سامنے آگئے ۔ لاہور 121،راولپنڈی 43،بہاولپور10،رحیم یارخان 3اورملتان میں 24 کیس سامنے آئے ۔لاہور میں گورنمنٹ ایلمنٹری سکول جنرل ہسپتال کا ٹیچر عاقب نیاز کورونا کا شکا رہو گیا جس پر دیگر اساتذہ نے اپنے اور طلبہ کے ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کردیا ۔ نشتر ہسپتال ملتان میں مزید2مریض جاں بحق ہوگئے ۔ پاکپتن میں او پی ایف گرلز ہائی سکول کی ٹیچر اور اسکے شوہر میں وائرس کی تصدیق ہونے پر سکول کو3 دن کیلئے بند کر دیا گیا ۔حافظ آباد میں گورنمنٹ گرلز ہائی سکول سولنگیں کھرل کی دو اساتذہ میں وائرس کی تصدیق ہو گئی جس پر سکول کو سیل کر دیا گیا۔کراچی میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر ملیر کے متعدد سرکاری سکول 5دن کیلئے بند کردیئے گئے ۔ادھر بدین کے معروف کرکٹر تنویر حسین خواجہ کراچی کے نجی ہسپتال میں انتقال کر گے ،وہ مزاحیہ اور نرالے انداز میں کرکٹ کمینٹری کی وجہ سے بھی مقبول تھے ۔دنیا بھر میں ہلاکتیں 1176962ہوگئیں۔ایران میں پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر قالیباف نے کورونا پر خود کو قرنطینہ کرلیا۔ اقوام متحدہ میں رکن ملک کے 5 اہلکاروں میں کورونا کی تشخیص پر ملاقاتیں ملتوی کی گئیں،متاثرہ افراد کا تعلق نائجر کے یو این مشن سے ہے ۔ روسی حکومت نے مہلک وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے بعض پابندیاں سخت کردی ہیں اور عوامی مقامات پر چہرے پر ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا ۔جرمنی میں کورونا کی دوسری لہر پر حکومت نے نئی پابندیوں کا اعلان کردیا۔ جرمن چانسلر نے کہا کہ نئی پابندیوں کا اطلاق 2 نومبر سے ہوگا۔ اس دوران فلم سٹوڈیو، سینما اورتھیڑ بند رہیں گے ۔ تفریحی سہولیات اورریسٹورنٹس ،، شراب خانوں اور کلبزکو بھی نومبر کے آخر تک مکمل طورپر بند رکھاجائیگا۔قوی امکان ہے کہ سیاحوں کے ہوٹلوں اور گیسٹ ہائوسز میں قیام کی بھی ممانعت ہو گی۔ اٹلی میں سخت حکومتی انتظامات ،صبح کے وقت ریستوراں اور کئی دیگر شعبوں میں کاروباری اور تجارتی مراکز کھولنے پر پابندی کیخلاف ایک بار پھر مختلف شہروں میں ہزار ہا شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے ۔ چند شہروں میں پولیس کو مظاہرین کے خلاف آنسو گیس بھی استعمال کرنا پڑی۔ اسی دوران روم حکومت نے ملکی معیشت کے سب سے متاثرہ شعبوں کی بحالی کیلئے پانچ بلین یورو سے زائد کے امدادی پیکیج کا اعلان بھی کیا ۔ایمریٹس سکائی کارگو نے دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی نقل و حمل کیلئے دبئی میں دنیا کا سب سے بڑا فضائی کارگو مرکز بنانے کا اعلان کردیا ۔