اسلام آباد(نیوز رپورٹر، سپیشل رپورٹر)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد چین کا معاملے پر رد عمل ہماری توقعات کے عین مطابق ہے ، چین کا دورہ مفید رہا۔ دوست ملک نے واضح طور پر کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو متنازعہ علاقہ سمجھتے ہیں،پاکستان اور چین نے مسئلہ کشمیر پر فوکل پرسن نامزد کردیے ،میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا بیان ہمارے موقف کی تائید ہے ۔ یکم اگست کو میں نے انہیں خط لکھا تھا۔ حمایت پر ان کے شکر گزار ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ دورہ چین کے دوران چینی وزیر خارجہ سے ڈھائی گھنٹہ کی طویل ملاقات ہوئی جس میں چین کو مسئلہ کشمیر سے تفصیلی آگاہ کیا، چین نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے ،شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چین کوآگاہ کیا کہ پاکستان مسئلہ کشمیرکو سیکیورٹی کونسل لے جانا چاہتا ہے جس کے لیے سکیورٹی کونسل میں آپ کی مدد درکارہے ، چین نے سکیورٹی کونسل میں پاکستان کی حمایت کا یقین دلایا، چین نے اپنے نیویارک میں نمائندہ کو پاکستانی نمائندے سے رابطے کی ہدایت کی جب کہ چین اور پاکستان نے ڈی جی سطح پر ایک ایک فوکل پرسن بھی نامزد کر دیا ہے ، چین نے ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ پاکستان کا لازوال دوست ہے ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چینی حکام چاہتے ہیں مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے یک طرفہ قدم اٹھایا ہے جس کا منفی پہلو بھی سامنے آ سکتا ہے اور یہ انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کی جانب بڑھ رہا ہے اور ہم ہیومن کونسل رائٹس کے دروازے پر بھی دستک دینے کا سوچ رہے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر میں اس وقت مکمل بلیک آئوٹ ہے اور کشمیر کا دنیا بھر سے رابطہ منقطع کر دیا گیا ہے ، آج بھی کرفیو کے باوجود سرینگر سمیت وادی بھر میں زبردست احتجاج ہو رہے ہیں،متعدد کشمیریوں کی شہادت کی اطلاع مل رہی ہیں،لداخ میں بھی احتجاج ہو رہا ہے ،لوگوں کے گھروں میں اسٹور کیا گیا کھانا ختم ہونا شروع ہو گیا ہے جو خطرناک صورتحال اختیار کر سکتا ہے ۔۔انہوں نے کہا ہم امن کے حامی ہیں، جنگ کو خود کشی کے مترادف سمجھتے ہیں لیکن ہم دفاع کا پورا حق رکھتے ہیں، پہلے بھی جب بھارت نے جارحیت کی تو ہم نے دفاعی حق استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ حالات بگڑ رہے ہیں لیکن ہماری سیاسی جماعتیں تقسیم ہیں اور میری سب جماعتوں سے اپیل ہے کشمیر کے معاملہ پر یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 14 اگست کو پاکستان اپنا یوم آزادی منائے گا اور میری عوام سے اپیل ہے کہ وہ پاکستان کے جھنڈے کے ساتھ ساتھ کشمیر کا جھنڈا بھی لہرائیں تاکہ کشمیریوں کو یکجہتی کا پیغام جائے ۔انہوں نے کہا کہ 15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی پر ملک بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا، وزیر اعظم عمران خان اقوام متحدہ جائیں گے اور ٹھوس انداز میں کشمیر کے حوالے سے پاکستان کا مقدمہ پیش کریں گے ۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ نے چین کے دورہ سے واپسی کے فوراً بعد وزارت خارجہ میں سابقہ سیکرٹریز کا مشاورتی اجلاس طلب کیا،اجلاس میں سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور سابقہ خارجہ سیکرٹریز کی کثیر تعداد کی شرکت کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی جارحیت ، بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت خطے میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر مشاورت کی گئی۔وزیر خارجہ نے سابقہ سیکرٹریز کو اپنے حالیہ دورہ ء چین اور اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ہونیوالی ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔دریںاثناء وزیر اعظم عمران خان سے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ملاقات کی ہے ۔وزیر اعظم آفس کے ترجمان کے مطابق وزیراعظم سے وزیر خارجہ نے ہفتے کی رات ملاقات کی، ملاقات کے دوران وزیر خارجہ نے اپنے دورۂ چین سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے دوران وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے پر سکیورٹی کونسل میں پاکستان کی حمایت کرینگے ۔