لاہور ،اسلام آباد ،راولپنڈی ، میر پور ، پشاور، نیویارک (نمائندہ خصوصی سے ،خصوصی نمائند، اپنے رپورٹر سے ،کرائم رپورٹر ،جنرل رپورٹر ،نیوز رپورٹر،اپنے سٹاف رپورٹر سے ، وقائع نگار خصوصی،خبر نگار خصوصی،92 نیوزرپورٹ، بیورو رپورٹ ،نیٹ نیوز،ایجنسیاں) پنجاب،خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں زلزلے کے شدیدجھٹکے محسوس کئے گئے ،میر پور میں تباہی مچ گئی ، دیواریں گرنے ، سڑکوں پر حادثات کے باعث 23افراد جاں بحق ، سینکڑوں زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتالوں میں منتقل کردیاگیاہے ،صدر ،وزیراعظم ودیگر رہنمائوں نے زلزلے میں جانی ومالی نقصان پر افسوس کااظہار کیاہے ۔سہ پہر 4 بج کر 2 منٹ پر آنے والے زلزلے سے سب سے زیادہ تباہی آزاد کشمیر میں ہوئی۔زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز جہلم سے 5 کلو میٹر شمال ، گہرائی زیر زمین 9 کلو میٹر تھی ۔ آزادکشمیرکے علاقے جاتلاں میں 6 خواتین سمیت 11، میرپور میں 8 افراد جاں بحق اور جہلم میں ایک شخص،لاہور ایک بچی جاں بحق جبکہ مختلف علاقوں میں 400 افراد زخمی ہوئے ۔میرپور اور گرد و نواح میں زلزلے میں 120سے زائد ،جہلم میں 13 افراد زخمی ہوگئے ۔ لاہور میں نشتر کالونی کے علاقے میں محنت کش افضل کے گھر کی چھت گر گئی ۔ریسکیو کو اطلا ع دی گئی محلہ داروں نے مدد کر کے ملبہ ہٹا یا اور زخمیو ں کو با ہر نکا لا تو 9سا لہ صا ئمہ دم تو ڑ چکی تھی جبکہ تین زخمیو ں سات سالہ حسیب 5سالہ میرل اور اور افضل کو فو ری مقا می ہسپتا ل طبی امداد کیلئے بھجوا دیا گیا ۔میر پور کے ہسپتال ذرائع کے مطابق جاں بحق افرادمیں سمیر،حمیداللہ اورنسیم بی بی ، 60سالہ شخص شامل ہے ،جاں بحق میں 2بچے بھی شامل ہیں،کھاڑک میں دیوارگرنے سے 10 سالہ بچی جاں بحق ہوئی۔میرپور جاتلاں میں گاڑیاں زمین میں دھنس گئیں، سیاح پھنس گئے ۔جاتلاں میں250 سے زائد گھر اور عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ایک مسجدکے مینار کوبھی نقصان پہنچا، بجلی اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا۔میرپور میں ریڈیو پاکستان کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ۔میر پور میں تمام ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی۔ہسپتالوں میں زخمیوں کے علاج کیلئے جگہ کم پڑگئی۔میرپورمیں بھی متعددعمارتوں میں دراڑیں پڑگئیں۔میرپورآزادکشمیرمیں بینظیربھٹومیڈیکل کالج کااولڈبوائزہاسٹل زمین بوس ہوگیا۔جاتلاں کے مقام پرسڑک کا کچھ حصہ نہرمیں بہہ گیا۔ اپرجہلم نہرمیں شگاف سے دس سے پندرہ گائوں میں نہر کا پانی داخل ہوگیا۔وزیراعظم آزادکشمیر کے مطابق این ڈی ایم اے اور متعلقہ ادارے امدادی کاموں میں مصروف ہیں،ریسکیوکے بعدریلیف آپریشن شروع کیاجائے گا۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی پاک فوج کو فوری طورپر میر پور میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کمک پہنچانے کی ہدایت کی ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کی ہدایت پر سول انتظامیہ کی مدد کے لیے آرمی کے دستے اور میڈیکل سٹاف پہنچ گئے ہیں۔ اطلاع ملتے ہی پاک فوج کے امدادی ہیلی کاپٹر جاتلاں پہنچ گئے ،پاک فوج کے دستے میرپور،جاتلاں اورجریکا میں پہنچ گئے ۔امدادی کارروائیوں کاآغازکردیاگیا۔ نقصانات کے اندازے کیلئے ابتدائی فضائی اور فزیکل سروے بھی مکمل کرلیاگیا۔آئی ایس پی آرکے مطابق زلزلے سے ایک فوجی جوان سمیت22افرادجاں بحق ،سول انتظامیہ کے ریکارڈ کے مطابق زلزلے سے 160افرادزخمی ہوئے ہیں۔زلزلے کے باعث جاتلاں کے قریب3پل بھی ٹوٹ گئے ،میر پور،جاتلاں اورجری کس میں پرانی عمارتوں کو نقصان پہنچا،منگلاڈیم میں کسی قسم کے نقصان کی اطلاع نہیں ملی،پاک فوج کی ٹیمیں متعلقہ حکام کے ساتھ امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں،آرمی انجینئرزٹیم جاتلاں منگلاروڈکی فوری طورپر دوبارہ بحالی کاکام کررہی ہے ،پلوں کی بحالی کے لیے بھی کام کیاجارہاہے ،امدادی سرگرمیاں مکمل ہونے تک ریسکیوآپریشن رات بھرجاری رہے گا،سی ایم ایچ منگلااورجہلم میں زخمیوں کاعلاج معالجہ کیاجارہاہے ۔وزیراطلاعات آزاد کشمیر مشتاق منہاس کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد آزاد کشمیر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حید رنے اپنا دورہ لاہور ملتوی کردیا اور وہ خود امدادی کارروائیوں کی نگرانی کررہے ہیں۔پنجاب میں لاہور ، خوشاب، سرگودھا، فیصل آباد، گوجرانوالہ،اٹک ، میانوالی، منڈی بہاؤالدین، ملتان، اوکاڑہ، قصور، خانیوال، گجرات، کامونکی، مریدکے ، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، ساہیوال، پتوکی، چونیاں، پاکپتن، دیپالپور، حجرہ شاہ مقیم، نارنگ منڈی اور سیالکوٹ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جب کہ میرپور آزاد کشمیر، بھمبھر میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے ۔اس کے علاوہ خیبرپختونخوا میں پشاور، چارسدہ، سوات، خیبر، ایبٹ آباد، باجوڑ، نوشہرہ، مانسہرہ،بٹ گرام، تورغر، شانگلہ، بونیر، دیر،اپر دیر، لوئر،چترال، مالاکنڈ اور کوہستان میں بھی زلزلے کی جھٹکے محسوس کیے گئے ۔زلزلے کے جھٹکے 15 سے 20 سیکنڈ تک محسوس کیے گئے ۔زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کاورد کرتے گھروں سے باہر نکل آئے ۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہلکے سے درمیانی شدت کے آفٹر شاکس آسکتے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدکی ہدایت پر پنجاب کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ۔ میر پور آزاد کشمیر کے زلزلہ متاثرین کی مدد کیلئے ابتدائی طور پرراولپنڈی،جہلم, گجرات اور سیالکوٹ سے ریسکیو ٹیمیں بھیج دی گئی ہیں ۔ 20 ایمبولینسز، 6 ریسکیو وہیکلز اور 123 ریسکیور پر مشتمل سپیشل ٹیم بھی روانہ کی گئی ہے ۔پنجاب کے وزیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ میاں خالد محمود نے ڈپٹی کمشنرز سے زلزلے سے نقصانا ت کی رپورٹ طلب کر لی۔ وزارت صحت نے اسلام آباد کے تمام ہسپتالوں کی انتظامیہ کو ہدایات جاری کر دی ہیں ۔دریں اثناصدر ،وزیراعظم ودیگر سیاسی ومذہبی رہنمائوں نے زلزلے میں جانی ومالی نقصان پرافسوس کااظہار کیاہے ۔ صدرمملکت نے جاں بحق افرادکے بلنددرجات کے لیے دعا،زلزلے سے متاثرہ خاندانوں سے اظہاریکجہتی کیا۔صدر ،وزیراعظم آزاد جموں وکشمیر،وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی،وزیرداخلہ اعجازشاہ ، سیاسی رہنما ئوں شہبازشریف ، آصف زرداری وبلاول بھٹو زرداری،مولانا فضل الرحمن ،سراج الحق ،چودھری شجاعت حسین، پرویزالٰہی،ڈاکٹر طاہرالقادری ودیگر نے زلزلے سے جانی اورمالی نقصان پراظہارافسوس کرتے ہوئے زخمیوں کی جلدصحت یابی کے لیے دعاکی۔وزیراعظم عمران خان نے زلزلے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہ مشکل اور غم کی اس گھڑی میں حکومت متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے انہوں نے تمام متعلقہ اداروں کو ریسیکو کا کام فوری اور تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کی امداد کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں ۔زلزلے کے حوالے سے آئی ایس پی آر کے مطابق 22افرادجاں بحق اور 160 زخمی ہوئے ،ڈی آئی جی میرپور سردار گلفراز نے کہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 23 ہوگئی ہے زخمیوں کی تعداد 400 سے زائد ہوچکی ہے ۔ چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا زلزلے سے اب تک 10افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 100کے قریب افراد کے زخمی ہیں ۔ انہوں نے کہاتمام ادارے متاثرہ علاقوں میں پہنچا شروع ہو چکے ہیں ،ابھی مکمل تفصیلات حاصل نہیں کی گئیں کل پورے علاقے کا جائزہ لے کر ہی نقصان کا اندازہ لگا یا جا سکتا ہے ۔زلزلے سے میر پور کے علاقے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ، انہوں نے کہا پہلے ایک سے دو دن تک ہمارا فوکس ریسکیو آپریشن پر رہے گا ،اس وقت امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں کام کر رہی ہیں ۔ انہوں نے مزیدبتایا کہ اس وقت پاکستان آرمی کی ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ چکی ہیں ،کل شام تک سڑک کو ہلکی ٹریفک کیلئے کھول دیا جائیگا ۔صدرعارف علوی کو چیئرمین این ڈی ایم اے نے حالیہ زلزلے پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ جانی اور مالی نقصانات کے متعلق آگاہ کیا۔صدر نے ہدایت کی کہ متاثرین کی امداد کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے ۔ادھر بھارت کے شمالی علاقوں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ تاہم ابھی تک کہیں سے کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریکٹر سکیل پر شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز سرینگر سے 140 کلومیٹر دور اور گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔زلزلے کے جھٹکے دارالحکومت نئی دلی، چندی گڑھ، مقبوضہ کشمیر اور ہماچل پردیش کے کئی علاقوں میں محسوس کیے گئے ۔