اسلام آباد،لاہور(وقائع نگار ،اپنے رپورٹر سے ، مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی) حکومت نے کہا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے ، واقعے کی انکوائری ہوگی اور جو بھی ذمہ دار ہے اس کیخلاف سخت ایکشن ہوگا۔وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈئیر (ر)اعجاز شاہ نے اپنے بیان میں کہا وکلا اور ڈاکٹرز کی لڑائی کے بعد صلح کرا دی گئی تھی۔ معاملہ ختم ہو گیا تھا لیکن دوبارہ پھر شروع ہوا۔ سوشل میڈیا پرویڈیو دیکھ کر وکلا مشتعل ہوئے ۔ جو بھی ذمہ دار ہوا اس کیخلاف سخت ایکشن ہوگا۔ وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت نے وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان، صوبائی وزیرصحت یاسمین راشد کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی سی کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے ۔ وزیراعلی ٰ اسلام آباد میں تھے ، واقعے کی اطلاع ملتے ہی واپس آگئے اور کابینہ کمیٹی برائے امن وامان کا ہنگامی اجلاس طلب کیا۔ وزیراعلیٰ کو واقعہ کے بارے میں ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی۔ قانون کے مطابق تحقیقات ہوگی۔ کچھ شرپسند وکلا کی شناخت ہوچکی ہے ، قانون ہاتھ لینے والے وکلا کو نہیں بخشا نہیں جائے گا اور کسی وکیل کیساتھ رعایت نہیں کی جائے گی۔ ڈاکٹرزہسپتال کی ایمرجنسی میں کام جاری رکھیں، ڈاکٹرزکو یقین دلاتے ہیں وکلا کیخلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی اور ہسپتال میں جن مریضوں اور ڈاکٹرز کی گاڑیوں کو نقصان ہوا وہ حکومت پورا کرے گی۔صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا وزیراعلیٰ کی ہدایت پر معاملے کو حل کرنے گیا تھا لیکن مجھے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، مجھ پر فائرنگ ہوئی اور اغوا کرنے کی کوشش کی گئی، جس وکیل نے میرے بال نوچے اس کا نام اسد نقوی ہے اور مسلم لیگ (ن) کارکن ہے ۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس واقعے میں ن لیگ کے سازشی عناصر کا ہاتھ سامنے آیا جن میں سے ایک شخص کی نشاندہی بھی ہو گئی ہے ۔ ملوث افراد کو حمزہ اور مریم شہباز کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے سوچی سمجھی سازش کے تحت پنجاب کے امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے بتایا سانحہ پی آئی سی کے شہدااور زخمیوں کیلئے وزیرِ اعلیٰ نے مالی امداد کا بھی اعلان کیا ہے ۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا اس شرمناک واقعے پر پورا ملک افسردہ ہے ۔ قانون کے پاسداران کی جانب اس قسم کی بے حسی کا رویہ اپنائے جانے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ جنگوں کے دوران بھی ہسپتالوں کو حملوں سے مبرّا قرار دے دیا جاتا ہے ۔ دریں اثناء صوبائی وزیرہاؤسنگ میاں محمود الرشید نے اپنے بیان میں کہا کہ وکلا کا یہ گھناؤنا طرزعمل دیکھ کر تمام قانون پسندوں کے سر شرم سے جھک گئے ۔