اسلام آباد،ملتان (این این آئی،سٹا ف رپورٹر)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ چاہتے ہیں طالبان حکومتِ افغانستان سے مذاکرات پر آمادہ ہو جائیں تاکہ 17 سال سے جاری تنازع حل ہو سکے ۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات افغانوں کے مسائل حل کرنے کی ایک کوشش ہے تاہم ہم چاہتے ہیں کہ وہ مل کر بیٹھیں کیونکہ جب تک وہ خود بیٹھ کر ایک دوسرے سے بات چیت نہیں کر ینگے بیرونی قوتیں کچھ خاص مدد نہیں کرسکتیں، اس سال تمام جماعتیں ملکر یوم یکجہتی کشمیر منا ئینگی۔ادھر ملتان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خواہش ہے کہ جنوبی پنجاب کو صوبے کی شناخت ملے تاہم صوبے کیلئے دو تہائی اکثریت اور دیگر جماعتوں کا تعاون چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ تمام جماعتیں متفق ہوں ۔وزیر اعظم نے صوبے کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے ۔اگلے مالی سال جنوبی پنجاب کا الگ بجٹ اور سیکرٹریٹ فعال ہوجائیگا،جنوبی پنجاب پبلک سروس کمیشن بنارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ میڈیا ورکرز کو اداروں سے نکالا نہ جائے اور انہیں تنخواہ بھی دی جائے ،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کیس حساس معاملہ ہے ، عالمی عدالت ہمارے اختیار میں نہیں، اس پر قبل از وقت بات نہیں کی جاسکتی۔