اسلام آباد (خبر نگار خصوصی ، وقائع نگار، 92 نیوزرپورٹ) چین میں پھنسے طلبہ کے والدین وزیراعظم کے معاونین خصوصی زلفی بخاری اورڈاکٹر ظفرمرزا کی تسلیوں پر برہم ہو گئے ۔اسلام آباد کے او پی ایف کالج میں چین میں پھنسے طلبہ کے والدین کو بریفنگ دینے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔معاونین خصوصی ظفرمرزا اورزلفی بخاری تقریب میں پہنچے ۔والدین اپنے بچوں سے متعلق پوچھتے ہوئے جذباتی ہو گئے ۔والدین معاونین خصوصی کے سامنے پھٹ پڑے اور بریفنگ لینے سے انکار کرتے ہوئے شدید شور شرابہ کیا اور کہا ہمیں ہر صورت اپنے بچے چاہئیں ۔ والدین نے کہا حکومتی رویہ ابتدا سے ہی افسوسناک تھا ، بچوں کی واپسی کا پلان دیا جائے جو ہمارا کل اثاثہ ہیں،بچوں کوواپس نہیں لاسکتے تویہاں بلاکروقت کیوں ضائع کررہے ہیں۔وزارت اوورسیز کے حکام نے کہا ہمیں آپ کے 1200 سے زائد بچوں کی خود سے زیادہ فکر ہے ۔ہمارے دو لوگ ووہان کے اندر ہیں ہم اُن کی موومنٹ ابھی بھی دکھا سکتے ہیں۔ چینی حکومت نے ہمیں خصوصی اجازت دی ہے ۔ظفرمرزا نے والدین کو مطمئن کرتے ہوئے کہا بچوں کو وطن واپس لانے کے فوائد کم اور نقصانات زیادہ ہیں۔ یہ سنتے ہی ہال میں ایک بار پھر احتجاج شروع ہو گیا۔ والدین نعرے بازی کرتے ہوئے سٹیج پر چڑھ گئے ۔پولیس والدین کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتی رہی۔ظفرمرزا معاملہ کابینہ میں اٹھانے کا کہہ کر واپس چلے گئے ۔ والدین نے کالج کے باہر بھی شدید احتجاج کیا اور دھرنا دیا ۔ بچوں کے والدین نے کہا ظفر مرزا اور زلفی بخاری بات سنے بغیرچلے گئے ۔بچے چین میں مصیبت میں ہیں،حکومت سورہی ہے ۔سراپا احتجاج والدین نے حکومت کو تین روز میں جگر گوشے واپس نہ آنے پر دھرنے کا اعلان کر دیا ۔