اسلام آباد (سپیشل رپورٹر،92نیوزرپورٹ ، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان آج ایک روزہ دورہ پر کراچی جائیں گے اورکراچی ٹرانسفارمیشن پلان کااعلان کریں گے جس میں 800ارب روپے کے مجوزہ منصوبے شامل ہیں۔ وزیراعظم آج دوپہر کراچی پہنچیں گے جہاں وہ گورنر ووزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقاتیں کریں گے ۔ وزیراعظم پاکستان سٹاک ایکسچینج کادورہ کریں گے اور صنعتکاروں،تاجروں سے ملاقات کریں گے جبکہ اتحادی جماعتوں کے نمائندوں سے بھی ملاقات متوقع ہے ۔وزیراعظم کراچی کیلئے 50سے زائدمیگا منصوبوں کااعلان کریں گے ۔ماس ٹرانزٹ نظام اور سرکلر ریلوے پر300ارب کے منصوبوں کااعلان کرینگے ۔کراچی میں انفراسٹرکچرکی بحالی،شاہراہوں کی تعمیرکے منصوبے بھی پلان میں شامل ہیں۔کراچی بحالی پلان میں مجموعی طورپر800ارب کے مجوزہ منصوبے شامل ہیں۔وزیراعظم کراچی کیساتھ سندھ بھر کیلئے بھی بڑے پیکیج کااعلان کریں گے ۔کراچی ٹرانسفارمیشن پلان میں شہراورنالوں کی صفائی،نکاسی آب کے منصوبے شامل ہیں،صاف پانی کی فراہمی اورکچراٹھکانے لگانے کے منصوبے بھی پلان کاحصہ ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کچھ لوگوں کی بڑی خواہش ہے کہ میرے فوج کیساتھ تعلقات خراب ہوں، تاہم آج تک فوج کیساتھ تنازع کی کوئی وجہ ہوئی اور نہ مستقبل میں کوئی آثار ہیں۔ خارجی اور داخلی معاملات پر عسکری قیادت سے کھل کر بات ہوتی ہے ، اندرونی اور بیرونی معاملات پر تمام فیصلے ملکی مفاد میں اتفاق رائے سے کیے جاتے ہیں۔ وزیراعلی عثمان بزدار ہر بڑے فیصلے پر رابطے میں رہتے ہیں۔ آئندہ چند دنوں میں انتظامی معاملات سے متعلق مثبت نتائج سامنے آئیں گے ۔ جہانگیر ترین کے مستقبل کا فیصلہ متعلقہ ادارے تحقیقات کی صورت میں کریں گے ۔ سعودی عرب کیساتھ تعلقات معمول کے مطابق اچھے انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔نیب اپنے انداز سے اپنا کام کر رہا ہے ، چاہتے ہیں نیب میگا سکینڈلز کو بہتر انداز سے منطقی انجام تک پہنچائے ۔حزب اختلاف کے پاس کرنے کو کچھ نہیں، اے پی سی مصروفیت کا بہانہ ہو سکتا ہے ۔دریں اثناء جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام اور ورکنگ کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیح عوام کی زندگیوں میں بہتری لانا ہے ۔جنوبی پنجاب انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ حکومتی اقدامات کے لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات واضح نظر آنے چاہئیں۔وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار،وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جوان بخت ، چیف سیکرٹری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری برائے جنوبی پنجاب اور ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک تھے ۔ اجلاس میں موجود وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے آئندہ سال بجٹ کے حوالے سے جنوبی پنجاب کیلئے علیحدہ سالانہ ترقیاتی پروگرام اور پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت ملازمتوں اور دیگر نوکریوں کے حوالے سے جنوبی پنجاب کے عوام کیلئے کوٹے کی تجویز پیش کی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے حوالے سے ابتک ہونیوالی پیشرفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا 15اکتوبر 2020ء سے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ باقاعدہ کام شروع کر دے گا۔ایڈیشنل آئی جی انعام غنی نے ملتان اور بہاولپور میں پولیس دفاتر کے قیام اور پولیس سے متعلقہ اختیارات کی منتقلی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام کیلئے عملی اقدامات پر وزیرِ اعلیٰ اور پنجاب حکومت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا جنوبی پنجاب کو شناخت دینے کے اقدمات پی ٹی آئی حکومت کی جنوبی پنجاب کے عوام سے دلی وابستگی، ان کی مشکلات کے ادراک و حل اور حکومتی منشور کو عملی جامہ پہنانے کا ثبوت ہے ۔ماضی میں جنوبی پنجاب کے عوام اور ان کے مسائل کے حل کو نظر انداز کیا جاتا رہا ۔ وزیرِ اعظم نے صوبائی مالیاتی ایوارڈ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا جنوبی پنجاب کیلئے علیحدہ سالانہ ترقیاتی پروگرام سے علاقے میں تعمیر و ترقی کا نیا باب شروع ہوگا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اختیارات کی منتقلی کو مرحلہ وارآگے بڑھایا جائے تاکہ انتظامی معاملات کو بہتر اور منظم طریقے سے چلایا جا سکے ۔ کھیلوں کے فروغ کیلئے اقدامات کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا قومی اور روایتی کھیلوں میں نمایاں کار کردگی دکھانے اور ملک کا نام روشن کرنے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہونی چاہئے اور ان کو کھیلوں کے مزید فروغ کیلئے آئیڈیل پلیٹ فارم میسر ہوناچاہئے ۔ وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے وزیراعظم کو پاکستان سپورٹس بورڈ میں ازسر نو تنظیم سازی کیلئے اقدامات پربریفنگ دی۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان میں کھیلوں کا بے پناہ پوٹینشل ہے ۔ ماضی میں ہمارے کھلاڑیوں نے کرکٹ، ہاکی، سکواش اور دیگر روایتی کھیلوں میں سالہا سال ملک کا نام روشن کیا۔ بدقسمتی سے سفارشی کلچر، کرپشن، میرٹ کی حوصلہ شکنی اور نا اہلی کی وجہ سے کھیلوں میں کارکردگی بتدریج غیر معیاری ہوتی چلی گئی۔وزیراعظم نے ضلعی سطح پر ٹیلنٹ ہنٹ اور مقابلہ سازی کیلئے تنظیمی ڈھا نچے کی از سر نو تشکیل سازی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا اس سے پاکستان میں کھیلوں کی بحالی کا آغاز ہوگا۔وزیراعظم نے ملک میں کھیلوں کے فروغ کے حوالے سے وفاقی اور صوبائی سطح پرسپورٹس بورڈذ کی تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے از سر نو موثر تشکیل اور پاکستان کانیا سپورٹس میپ مرتب کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعظم نے شہریوں کی شکایات کے موثر اور فوری ازالے کیلئے پاکستان سٹیزن پورٹل کاماہانہ اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی ہے ۔پی ایم آفس کے مطابق وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں تمام شکایات پردوبارہ غورکیاجاناچاہیے ۔ افسران پورٹل پر شہریوں کی موصول ہونے والی رائے کے حوالے سے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔