لاہور،اسلام آباد، کراچی، منامہ، جنیوا (جنرل رپورٹر، نمائندہ92 نیوز، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک، نیٹ نیوز) چین میں کرونا وائرس نے مزید 52 افراد کی جان لے لی جس کے بعد وہاں اموات کی تعداد2718 ہو گئی جبکہ پاکستان میں2 مشتبہ مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی حکام کا کہنا ہے کہ چین میں اب تک 78 ہزار 190 افراد میں جان لیوا کرونا وائرس کی تصدیق جبکہ متاثرین میں سے 29 ہزار 775 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔کرونا وائرس کی نئی قسم کووڈ 19 کا کئی ملکوں میں تیزی سے پھیلائو جاری ہے ۔جنوبی کوریا میں کروناسے متاثر ایک اور شخص دم توڑ گیا جس کے بعد اموات کی تعداد 12 ہو گئی۔ اٹلی میں کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد 11 ہو گئی۔دنیا بھر میں کرونا سے اموات کی تعداد 2 ہزار 764 ہو گئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 80 ہزار 997 تک پہنچ گئی۔ سیول میں دائیگی کے نزدیکی قصبہ میں قائم فوجی کیمپ کیرول میں23 سالہ امریکی اہلکار میں کرونا کی موجودگی کی تصدیق ہونے پر اسے کیمپ کے نزدیک واقع رہائشگاہ میں علاج کیلئے منتقل کر دیا گیا ۔اب امریکہ نے بھی کرونا وائرس کے علاج کی آزمائش کا فیصلہ کرلیا ۔ گیلاڈ سائنسز انکارپوریشن کی تیار کردہ اینٹی وائرل دوا کے کلینیکل ٹرائل کا انکشاف امریکی حکومت کے کلینیکل ٹرائل ڈیٹا بیس پر ہونیوالی پوسٹ سے سامنے آیا۔دنیا بھر میں 50 مقامات پر اس کا ٹیسٹ ہونگے ۔بحرین نے مہلک کرونا وائرس کے 9 مزید کیسوں کی تصدیق کی جن میں سعودی خواتین بھی شامل ہیں ،جس کے بعد اس خلیجی عرب ریاست میں متاثرہ افراد کی تعداد23 ہوگئی ۔بحرینی حکومت نے تمام تعلیمی ادارے دو ہفتے کیلئے بند کرنیکا اعلان کیا ہے ۔چین کا دورہ کرنیوالی عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی ٹیم واپس اپنے صدر دفتر پہنچ چکی ہے ۔جنیوا میں گفتگو کرتے ہوئے ٹیم کے سربراہ بروس ایلوارڈ نے کہا کہ اقوام عالم وائرس کی نئی وبا کیلئے تیار رہیں ۔چین کا وبا کو قابو کرنے اور ہزاروں لوگوں کو قرنطینہ میں رکھنے کا اقدام بہت بہتر ہے ۔برطانیہ میں کرونا پھیلنے کے پیش نظردرجنوں سکول بند کردیئے گئے ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے ہمراہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس اور نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان میں کرونا کے 2 مریض رپورٹ ہوئے ہیں،ایک مریض کی تصدیق سندھ اوردوسرے کی وفاق کے قبائلی علاقہ سے ہوئی ، دونوں نے ایران سے پاکستان سفر کیا اور انکا مرض ابتدائی سٹیج میں ہے ۔ ہمیں گھبرانے اور بلا ضرورت پریشانی کی ضرورت نہیں،بہت جلد صورتحال پر قابو پالینگے ۔اگر کوئی مسئلہ ہو تو ہیلپ لائن 1166پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔اگر کھانسی ، زکام ، بخار یا دیگر علامات ہوں تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ ایرانی شہر قم میں کرونا تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ بروقت اقدامات کی وجہ سے پاکستان کرونا سے متاثر ہونے والا خطے میں آخری ملک ہے ۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کرونا سے بچائو کیلئے بھر اقدامات کررہی ہیں۔ ہم روزانہ کی بنیاد پر صورتحال سے عوام کو آگاہ کرینگے ۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کرونا کے پیش نظرصوبے کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے 15 مارچ تک بند رکھنے کا اعلان کردیا۔سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے ٹویٹ کے ذریعے دو دن آج اور کل تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کردیا اور کہا کہ کرونا کی وجہ سے والدین پریشان تھے ۔دریں اثنا کرونا وائرس کے پھیلائو کے خطرے کے پیش نظر ملک بھر کے ایئر پورٹس پر اضافی ڈاکٹروں اورپیرا میڈیکل سٹاف کی تعیناتی کا عمل شروع ہو گیا ۔محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کا 15 رکنی عملہ لاہور ایئر پورٹ پر تعینات کر دیا ۔لاہور کے 3 ہسپتالوں سے 6 ڈاکٹر تین شفٹو ں میں کام کرینگے ۔ایران میں کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر پاکستان میں اسکے ممکنہ پھیلا ئوکو روکنے کیلئے چوتھے روز بھی پاک ایران سرحد مکمل طور پر بند رہی ۔ اس وقت بارڈر پر270 سے زائد زائرین موجود ہیں، مزید 8ہزار زائرین جلد عارضی کیمپ پہنچ جائینگے ، تمام سرحدی علاقوں میں طبی ایمرجنسی نافذ ہے ۔وزیرریلوے شیخ رشید نے کرونا کے پیش نظر کوئٹہ سے تفتان تک ٹرین سروس معطل کرنے کا اعلان کردیا ۔ لاہور سے جاری بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ کوئٹہ اور تفتان کے درمیان چلنے والی چار ٹرینوں کو معطل کیا گیا ہے ، ٹرین سروس تاحکم ثانی معطل رہیگی۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ اپنا بک کرایا سامان واپس لے لیں۔پڑوسی ملک ایران کے بعد افغانستان میں بھی کرونا کیسز سامنے آنے کے بعد پاک افغان سرحد پر باب دوستی اور طورخم میں حفاظتی اقدامات کر لئے گئے ۔ پاک افغان سرحد پر ڈاکٹروں کی خصوصی ٹیم تعینات کردی گئی، سپیشل ایمبولینس باب دوستی بھیجی جائیگی جبکہ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں خصوصی وارڈ مختص کردیا گیا۔ دریں اثنا حکومت پاکستان نے صوبائی حکومتوں کے تعاون سے کرونا وائرس سے بچائو کیلئے ہر سطح پر ضروری انتظامات کر رکھے ہیں، اس سلسلے میں گھبرانے کی ضرورت نہیں، وزارت صحت کے حکام عوام کو صحیح صورتحال سے آگاہ کرنے کیلئے روزانہ ایک حقائق نامہ جاری کریں گے ، سرکاری حکام نے عوام سے گزارش کی کی غیرمصدقہ خبروں اور افواہوں پردھیان نہ دیں اور وزارت صحت کی طرف سے جاری کی جانے والی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔