کراچی (کامرس رپورٹر) شرح سود میں کمی اور درآمد کنندگان کو دی جانے والی مراعات کے نتیجے میں طلب بڑھنے کے باعث بدھ کو انٹر بنک میں ڈالر 3 روپے مہنگا ہو کر 162 روپے پر پہنچ گیا ،پاکستان سٹاک ایکسچینج پھر کریش کر گئی ،انڈیکس میں 1336 پوائنٹس کی کمی ہو گئی ۔فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹر بنک میں ڈالر کی قیمت میں 3 روپے کا اضافہ ہوگیا جس کے بعد انٹر بنک میں ڈالر159روپے سے بڑھ کر 162 روپے کی سطح پر آگیا جو کہ 8 ماہ میں روپے کے مقابلے میں بلند ترین سطح ہے ۔فاریکس ڈیلرز کے مطابق دو روز کے دوران انٹر بنک میں ڈالر 3.33 پیسے مہنگا ہوچکا ہے جس سے بیرونی قرضوں میں 340 ارب روپے کا اضافہ ہوگیاجبکہ وزیر اعظم کی جانب سے معاشی پیکج کا اعلان اور شرح سود میں کمی سے بھی پاکستان سٹاک ایکس چینج میں مندی کا تسلسل نہ رک سکا ۔کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی شدید مندی کے باعث مارکیٹ کریش ہوگئی اور انتظامیہ کو ایک بار پھرمارکیٹ کوسنبھلنے کے لئے ٹریڈنگ دو گھنٹے کے لئے معطل کرنی پڑی لیکن ٹریڈنگ بحال ہونے کے بعد بھی مندی کا رجحان برقرار رہا جس کے نتیجے میں 100انڈیکس28ہزار کی نفسیاتی حدسے بھی ہاتھ دھو بیٹھااور انڈیکس1336.03پوائنٹس کی کمی سے 27228.80پوائنٹس کی سطح پر آگیا جو گزشتہ چھ سال کی کم ترین سطح ہے مندی کے باعث سرمایہ کاروں کو2کھرب4ارب1کروڑ9لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑاجس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت بھی55کھرب84ارب18کروڑ23لاکھ روپے سے گھٹ کر 53کھرب 80ارب 17کروڑ14لاکھ روپے ہوگئی ۔ گزشتہ روز298کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 79کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ205کمپنیوں میں کمی اور 14 کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا ۔