اسلام آباد (سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت تاخیری اور اوچھے ہتھکنڈے استعال کرنے سے گریز کرے ،بھارت ایسے ہتھکنڈوں کی بجائے کلبھوشن کیس میں عملی اقدامات کرے ۔پاکستان نے بھارت کو آگاہ کیا کہ بھارت ماضی میں پاکستانی وکیل مقرر کیا۔ترجمان دفتر خارجہ زاہدحفیظ چودھری نے کہا ہے کہ ماضی میں شہری محمد اسماعیل کیلئے بھارتی ہائی کمیشن نے مسٹر نون کو وکیل مقرر کیا تھا،بھارتی وزارت خارجہ کے جھوٹے بیان کے برعکس کلبھوشن کیس کو اسماعیل کیس کے تناظر میں دیکھنے کی زحمت نہیں کی گئی،اسماعیل اور کلبھوشن، دونوں کیس مختلف نوعیت کے تھے ، بھارت کا اسماعیل کیس کا حوالہ دینا، صرف ہٹ دھرمی ظاہر کرتا ہے ،ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان فیصلہ کی روشنی میں پہلے ہی دو بار بھارتی ہائی کمیشن کو قونصلر رسائی دے چکا ہے ،پاکستان نے کیس پر نظرثانی اور از سر نو غور کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے ،ترجمان نے کہاکہ بھارتی ہائی کمیشن کو تیسری بار کلبھوشن تک رسائی دینے کی پیش کش موجود ہے ،بھارت تاخیری اور اوچھے ہتھکنڈے استعال کرنے سے گریز کرے ، ترجمان کے مطابق ہائی کمیشن کے خیال میں وکیل مقرر کرنے سے بھارت کا استثنیٰ کا حق ختم ہو جائے گا۔بھارت اپنے ہائی کمیشن کے وکیل پراعتراضات لگاکرقانونی کارروائی سے فرار چاہتاہے ، پاکستان نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پرعمل کیا، فیصلے کی بنیادپربھارتی ہائی کمیشن کوکلبھوشن سے ملنے کی اجازت دی۔