اسلام آباد،ملتان،لاہور(وقائع نگار،92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں،سپیشل رپورٹر،جنرل رپورٹر ) وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ خاتون اول بشری بی بی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ، عمران خان کے کوروناٹیسٹ قومی ادارہ صحت سے کرائے گئے ،پہلاٹیسٹ مثبت آنے پرتصدیق کیلئے دوسراٹیسٹ بھی کیاگیا جومثبت آیا،وزیراعظم کو 5سے دس روزکے اندرکورونا ہوا،ان کوجنوری میں ویکسین لگانے کی پیشکش کی گئی لیکن انہوں نے اپنی باری پرہی ویکسین لگوائی اورکہاویکسین پہلے ہیلتھ ورکرزکولگوائیں،وزیراعظم کوویکسین کی دوسری ڈوز20روزبعدلگے گی۔ذرائع کے مطابق عمرا ن خان گزشتہ روز مالاکنڈ یونیورسٹی گئے تھے اور انہیں گلے میں خراش محسوس ہوئی، وہ کھانستے بھی رہے ، وزیراعظم نے طبیعت میں بہتری نہ ہونے پر ٹیسٹ کروایا۔وزیراعظم ہائوس کے ملازمین،عمران خان سے ملنے والے وزرائ، خصوصی معاونین،پرنسپل و ملٹری سیکرٹریز،وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان اوردیگرافرادکابھی کوروناٹیسٹ کرایاجائیگا۔ٹویٹ اور میڈیا سے گفتگو میں میں معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا وزیراعظم نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا ہے ،انکی طبیعت بہتر اور وہ ہشاش بشاش ہیں،کورونا کی علامات بہت معمولی ہیں،فی الحال کسی علاج کی ضرورت نہیں، وہ جلد صحت یاب ہو جائیں گے ،عمران خان چھٹی پر نہیں جائیں گے اور سرکاری امور گھر سے سرانجام دیں گے ،لگتاہے ویکسین لگانے سے پہلے وزیراعظم کے جسم میں وائرس موجودتھا، وزیراعظم سے رابطے میں رہنے والے قرنطینہ کریں،میں بھی کرونگا، کچھ شہروں میں کیسزکی شرح 10فیصدسے تجاوزکرچکی، وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے ، شہری ماسک لازمی پہنیں،پرہجوم جگہوں پرنہ جائیں،معمر افرادکی ویکسی نیشن کرائیں،ویکسین کی اضافی کھیپ اسی مہینے پہنچ جائے گی،ستر سال سے زائدعمروالوں کیلئے ویکسینیشن سینٹرز میں واک ان ڈیسکس بنائے ،عوام اور صوبائی انتظامیہ ایس او پیز پر عمل کریں۔سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہاوزیراعظم خیریت سے ہیں،انہیں ویکسین لگوانے سے پہلے ہی انفیکشن ہوا،وزیراعظم کی صحت یابی پر دوبارہ ویکسی نیشن کا فیصلہ ہوگا، ہمارے ہاں50 فیصد وائرس برطانوی قسم کا ہے جو زیادہ آسانی سے پھیلتاہے ، وائرس ایک شخص کوہوتوپورے خاندان کوہوجاتاہے ، متاثرہ شخص کودوسری باربھی ہوسکتا ہے ۔ رواں ماہ کے اختتام تک چین کی دو کمپنیوں سے ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں حاصل کرینگے ،پہلی کھیپ 25 ، دوسری 30 مارچ کو پہنچے گی، آئندہ ماہ دو مختلف چینی کمپنیوں سے مزید ویکسین لیں کرینگے ، کیسز کی شرح بڑھ رہی ہے ، لوگ احتیاط نہیں کررہے ، اگر ایس او پیز کی تعمیل بہتر نہ ہوئی تو حکومت سخت پابندیاں لگانے پر مجبور ہوگی،جنوبی افریقہ اوربرازیل سے آیا کورونا بھی بہت خطرناک ہے ،شفقت محمود سے تعلیمی اداروں پربات ہوئی ہے ، میڈیابھی احتیاط کے پیغام کو آگے بڑھائے ،وزیراعظم نے جمعہ کو وائرس کی صورتحال کے باعث جلسے منسوخ کیے ، مکمل لاک ڈاؤن کوئی حل نہیں، پورا ملک بند نہیں کرسکتے ۔وزارت صحت کے مطابق وزیراعظم جب کوروناکاشکارہوئے تب مکمل ویکسین نہیں لی تھی،2دن کاوقت ویکسین کے موثرہونے کیلئے کافی نہیں،دوسری ڈوزکے دوتین ہفتے بعد اینٹی باڈیزبنتی ہیں۔چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی،سپیکر اسد قیصر،وزیر خارجہ شاہ محمو د قریشی نے پیغام میں کہا وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کی جلد اور مکمل شفایابی کیلئے دعاگو ہیں۔سینیٹر شبلی فراز،وزیر داخلہ شیخ رشید،سینیٹر فیصل جاوید، معاون خصوصی زلفی بخاری، جہانگیر ترین،بلاول بھٹو ،احسن اقبال نے کہا تمام نیک تمنائیں وزیر اعظم کے ساتھ ہیں۔ اسلام آباد،ملتان،لاہور،وزیر آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں،سپیشل رپورٹر،جنرل رپورٹر،نامہ نگار)ملک بھر میں کورونا بے قابو ہونے لگا، 24 گھنٹے کے دوران ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 9.4فیصدسے تجاوز کرگئی، وائرس سے ایک دن میں مزید 42 افراد چل بسے ۔چیئرمین نجکاری کمیٹی محمدمیاں سومرو، سابق مشیر وزیراعظم سینیٹر عرفان صدیقی، مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی کرن ڈاراورکوآرڈینیٹر وزیر اعلیٰ پنجاب انسپکشن سیل محمد احمد چٹھہ نے بھی وائرس کی تصدیق کے بعد قرنطینہ کر لیا۔نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وائرس کے مزید3 ہزار 876 مثبت کیسز سامنے آئے جس کے بعد مجموعی تعداد 6لاکھ23ہزار135 ہوگئی۔ ایکٹو کیسز کی تعداد29576 جبکہ صحت یاب افراد کی تعداد 5لاکھ79ہزار760ہوگئی، اموات کی مجموعی تعداد 13ہزار799جبکہ تشویشناک حالت میں مریضوں کی تعداد2122 ہو گئی ، 40ہزار946ٹیسٹ کئے گئے ۔وائرس سے اموات کی شرح2.2فیصد جبکہ صحتیاب ہونے والے مریضوں کی شرح93فیصد ہے ۔ کیسز کے اعتبار سے سندھ پہلے جبکہ پنجاب دوسرے نمبر پر ہے ،گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران پنجاب کے بعد خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئیں۔ 4 بڑے شہروں میں وینٹی لیٹرز پر مریضوں کے تناسب کے لحاظ سے لاہور میں 40 فیصد مریض ہیں۔اسلام آباد کے سرکاری ہسپتال کے دو بار ویکسین لگوانے والے ڈاکٹرز بھی وائرس کا شکارہوگئے ۔ پنجاب میں وائرس کے ریکارڈ 2033نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ مزید25ہلاکتوں کے بعداموات کی کل تعداد 5942ہوچکی۔ لاہورمیں1262 کیسز رپورٹ ہوئے ۔پنجاب میں ویکسین کی 218,396 ڈوز موجود ہیں۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق ایس اوپیزکی خلاف ورزیوں پر مختلف شہروں میں درجنوں دکانیں سیل کرکے کئی دکانداروں کوگرفتارکرلیاگیا،پنجاب اورخیبرپختونخوامیں تجارتی مراکزآج بھی بندرہیں گے ۔کئی ممالک کے شہریوں کی پاکستان آمد پر پابندی عائدکر دی گئی۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کیٹیگری سی میں شامل ممالک سے آنے والے افراد کوپاکستان میں داخل ہونے سے روک دیا، ایس او پیز میں 5 اپریل تک توسیع کرکے نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا۔ کیٹیگری سی میں برطانیہ، جنوبی افریقہ، آئر لینڈ، برازیل، پرتگال، نیدرلینڈ، بوٹسوانا ،زیمبیا اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ تمام ممالک کو 3 کیٹیگریزمیں تقسیم کردیا۔ کیٹیگری اے میں آسٹریلیا، چین، سعودی عرب ،فجی،مراکواور نیوزی لینڈ سمیت 15 ممالک شامل ہیں جن کیلئے ٹیسٹ لازمی نہیں ہوگا۔ کیٹیگری بی میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کو سفر سے قبل ٹیسٹ کرانا لازمی قرار دیا گیا۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق برطانیہ کو کیٹیگری سی سے نکال کر کیٹیگری بی میں شامل کردیا گیا۔کیٹگری بی کے مسافروں کاپی سی آرٹیسٹ کادورانیہ 72گھنٹے ہوگا۔چینی ویکسین کی کھیپ صوبوں کو فراہم کردی گئی ۔ بڑھتے کیسز کے باعث فیصل مسجد بند کر دی گئی۔