لاہور،کراچی،اسلام آباد(خصوصی نمائندہ،اپنے رپورٹر سے ، نیوز رپورٹر،کامرس رپورٹر،سٹاف رپورٹر،لیڈی رپورٹر،نامہ نگار، نمائندگان،مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت نے کورونا وبا میں تیزی آنے اور کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی پرملک بھر میں کئی مارکیٹیں بندکرتے ہوئے متعدد دکانداروں کو جرمانے کردیئے ، لاہور میں ہال روڈ پر 30،ٹاؤن شپ میں 27دکانیں ،اسلام آباد میں 3مارکیٹیں ، جی نائن مرکز کراچی کمپنی میں پاکستان کا سب سے بڑا یوٹیلیٹی سٹور،83دکانیں سیل کر دی گئیں،راجہ بازارمیں متعدددکاندار گرفتارکرلئے گئے جبکہ اسلام آباد میں 115افراد اور 42گاڑیوں کو جرمانے بھی کئے گئے ۔تفصیل کے مطابق وفاقی حکومت نے ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر سخت کریک ڈاؤن کی ہدایت کردی۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر میں ہونیوالے اجلاس کی صدارت وفاقی وزیراسد عمر نے کی جس میں ایس او پیزپر عمل درآمدکے حوالے سے حکمت عملی طے کی گئی۔اجلاس میں گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سمیت چاروں صوبائی چیف سکرٹریوں نے مطلع کیا کہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کی خلاف ورزی کرنے والوں اور عوامی مقامات پر معاشرتی دوری کے خلاف سخت انتظامی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے ۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے فورم کو بتایا کہ سخت ایس او پیز اور معاشرتی دوری کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ خلاف ورزی پر پوری مارکیٹ ، کاروباری مرکز اور پلازہ سیل کردیا جائے گا۔ چیف سیکرٹری سندھ نے بتایا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سخت انتباہی نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ ایس او پیز اور حفاظتی اقدامات کی عوامی تعمیل اطمینان بخش نہیں بلکہ لاپروا رویہ دیکھا گیا ہے ۔ چیف سیکرٹری بلوچستان نے آگاہ کیا کہ کارروائی شروع کرنے کے لئے ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے ۔چیف سکرٹری گلگت بلتستان نے آگاہ کیا کہ سمارٹ لاک ڈاؤن حکمت عملی پہلے بھی نافذ کی گئی تھی جس سے بیماریوں کے پھیلاؤ کو کم سے کم کرنے میں مدد ملی۔ آزاد جموں وکشمیر کے چیف سکرٹری نے بتایا کہ ایس او پیز کی تعمیل سے وادی میں آمدورفت کا راستہ کھولا جبکہ متاثرہ مریضوں اور ان کے قریبی رابطوں کا سراغ لگانے کے لئے موثر رابطے کی نشاندہی کی جارہی ہے ۔قبل ازیں راولپنڈی میں صادق آباد، راجہ بازار، کمرشل مارکیٹ میں انتظامیہ نے کارروائی کے دوران ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے پر درجنوں دکانداروں کو حراست میں لے لیا اورسماجی فاصلے کی خلاف ورزی پربارہ کہو اور نیو آبپارہ مارکیٹ سمیت 3 مارکیٹیں ، شہر بھر میں 83 دکانیں، 22 انڈسٹریل یونٹس سیل جبکہ 115 افراد اور 42 گاڑیوں کو جرمانے کئے گئے ۔ گلگت بلتستان میں 907 افراد کو کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانہ،گلگت بلتستان میں 440 دکانوں کو ایس او پیز کی خلاف پر سیل کیا گیا ، گلگت بلتستان میں 4 جگہوں پر سمارٹ لاک ڈاوَن کیا گیا ، خیبر پختونخوا میں 3 ہزار 553 افراد کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانے ،525 دکانوں اور مارکیٹوں کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سیل ،خیبر پختونخوا میں 37 صنعتی اداروں 16ٹرانسپورٹ اڈوں کو خلاف ورزی پر سیل کیا گیا۔دوسری طرف کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر پنجاب کی کابینہ کمیٹی برائے کورونا کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ لاہور،ملتان، فیصل آباد، راولپنڈی،گوجرانوالہ اور گجرات کے شہروں میں فوری طور پر سختی کی جائے ،ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والی دکانوں اور مارکیٹوں کو بند کیا جائے اور مقامی انتظامیہ اور ٹریفک پولیس خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں۔ یہ فیصلے سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کی زیر صدارت اجلاس میں کیے گئے ۔اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ کورونا کیسز میں اضافہ تشویشناک ہے ، شہریوں کو ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کورونا سے بچاؤ کے لئے طے شدہ ایس او پیز پر عملدرآمد ہر شخص کی یکساں ذمہ داری ہے وگرنہ حکومت کو سختی کرنا ہوگی۔ ٹرانسپورٹ کے معاملے میں بھی بے احتیاطی سے کام لیا جارہا ہے حالانکہ پٹرول کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کے بعد ٹرانسپورٹرز کو ایس او پیز پر عمل کرنے اور ایک سیٹ چھوڑ کر سواریاں بٹھانے میں کوئی نقصان نہیں ہونا چاہیے ۔دریں اثنا وزیرصنعت پنجاب میاں اسلم اقبال نے تاجروں کیلئے سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ تاجروں اورعوام نے مثبت رویہ نہ دکھایاتومکمل لاک ڈاؤن کی طرف جائینگے ،کوروناایس اوپیزکونظراندازکیاجارہاہے ،آج سے ہم بازاروں کے اچانک دورے کرینگے جس بازارمیں ایس اوپیزپرعمل نہ ہواتوایک دکان نہیں پورابازاربندکیاجائیگا۔ مارکیٹوں کے اوقات کار کی بھی سختی سے مانیٹر نگ کی جائے گی، جو مارکیٹیں شام سات بجے بند ہوتی ہیں وہ سات بجے ہی بندہونگی۔ٹاؤن ہال میں تاجر تنظیموں سے ملاقات اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ تاجروں نے ایس اوپیز پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے ، عوام کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا لازم ہے ، انہوں نے کہا کہ مارکیٹوں کے داخلی راستوں پر چیکنگ کی جائے ، ماسک کے بغیر کسی کو داخل نہ ہونے دیا جائے ، بچوں اور بزرگوں کو بھی مارکیٹوں میں نہ آنے دیا جائے ، اگر کوئی گاہک ماسک کے بغیر آتا ہے تو دکاندار اسے ماسک فراہم کرے ، تاجر مارکیٹوں اور دکانوں کے سامنے سے تجاوزات فوری طور پر ختم کر دیں، ورنہ انتظامیہ سخت کارروائی پر مجبور ہوگی، میاں اسلم اقبال نے کہا کہ ایس اوپیز پر عملدرآمد کوئی راکٹ سائنس نہیں، صرف ذمہ داری کے احساس کی ضرورت ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ کر فیو یا مکمل لاک ڈاؤن کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، تاہم اگر ایس اوپیز پر عملدرآمد کے حوالے سے کوتاہی برتی گئی تو مکمل لاک ڈاؤن کی طرف بھی جاسکتے ہیں۔دریں اثنا چیف ٹریفک آفیسر سید حماد عابد نے حکومتی احکامات پربغیر فیس ماسک ڈرائیونگ کرنے والوں کے چالان کا حکم دیدیا ، اس ضمن میں شہرکی مختلف شاہراہوں پر پولیس کی8 ٹیمیں چالان کرینگی۔ دوسری طرف ایس او پیز کی خلاف ورزی پر لاہور میں اے سی سٹی تبریز مری نے کارروائی کرتے ہوئے ہال روڈ کی 30دکانوں کو سیل کر دیا۔علاوہ ازیں ایس ایچ او ٹاؤن شپ ابرار شاہ اور اسسٹنٹ کمشنر ذیشان رانجھا نے مدینہ مارکیٹ کا دورہ کیا اور ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مدینہ مارکیٹ کی 27 دکانوں کو بند کرا دیا جبکہ ایس او پیز اور ٹائم ٹیبل کی خلاف ورزی کرنے پر نادرا رجسٹریشن سنٹر کالج روڈ ٹاؤن شپ کو بھی بند کرادیاگیا۔گوجرانوالہ میں ضلعی انتظامیہ نے گرینڈ آپریشن کرتے ہوئے بڑی مارکیٹیں اور اندرون شہر بازار بند کرادیئے جبکہ شاپنگ کیلئے آئی خواتین کو بھی گھر واپس بھجوادیا گیا۔حافظ آباد میں بھی پولیس نے فلیگ مارچ کرتے ہوئے متعدد مارکیٹیں ،بازاراورکاروباری مراکز بندکرادیئے ۔ اسی طرح پنڈی بھٹیاں،جلاپور بھٹیاں،سکھیکی اور دیگر علاقوں میں بھی دکانیں ،مارکیٹیں بند کرا دی گئیں۔ اے سی شکرگڑھ نے متعدد دکانیں بند کرا دیں اور دکانداروں کو وارننگ دی۔ایمن آباد میں بھی 9دکانیں سیل اور متعدد دکانداروں کو جرمانہ کردیا۔ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے پر انتظامیہ نے سمبڑیال کے تمام بازار ، مارکیٹس اور شاپنگ سنٹر بند کرادئیے ۔ادھر پشاور میں ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے کورونا وبا کے خاتمے کیلئے ’’نو ماسک نو سروس‘‘ کی پالیسی اپناتے ہوئے ماسک نہ پہننے والے ٹرانسپورٹروں کو جرمانہ اور سواریوں کو سفر کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اورچار ٹیمیں تشکیل دیدیں جو پشاور کے تمام اڈوں میں ٹرانسپورٹروں اور مسافروں کو ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے ڈیوٹیاں انجام دیں گی ۔