اسلام آباد(خبر نگار) سپریم کورٹ نے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج سیس کیس کی مزیدسماعت آج منگل تک ملتوی کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ کیا پابندیوں کی وجہ سے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر کام شروع نہیں ہوسکتا ؟۔پیر کوجسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کی تو پرائیویٹ کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی خان نے کراچی سے ویڈیو لنک کے ذریعے جی آئی ایس ڈی سیس کے خلاف دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ ان کی رائے میں یہ جی آئی ایس ڈی ٹیکس نہیں، پشاور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ صرف وفاق اور اس کے زیر انتظام یونٹ ہی حکومتی قوانین کو چیلنج کر سکتے ہیں، متاثرہ کمپنیاں یا انفرادی طور پر کوئی ایکٹ چیلنج نہیں کر سکتا۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ زراعت اور دیگر صنعتوں کو تو ٹیکس فری گیس فراہم کی جانی چاہئے ،سیس لگانے کا مقصد کیا تھا۔مخدوم علی خان نے کہا کہ حکومت نے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس مختلف گیس منصوبوں کی تکمیل کیلئے لگایا تھا،لیکن منصوبے مکمل نہیں ہوئے ،پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ تاحال مکمل نہیں کیا گیا،جس مقصد کیلئے پیسے لیے گئے وہ اس کام کیلئے استعمال ہی نہیں ہوئے ،عوام کو اس کا کوئی فائدہ نہیں پہنچا،جے آئی ڈی سی سیس ایکٹ کو برقرار نہیں رکھا جا سکتا،حکومت ابتک 295 ارب سے زائد اس سیس سے جمع کر چکی ہے ،ابتک صرف 487 ملین ہی خرچ کئے ۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کیا پابندیوں کے باوجود اپنے فائدے کا منصوبہ پاکستان شروع نہیں کر سکتا۔جسٹس فیصل عرب نے کہاسیس میں ایل این جی کو کیوں مد نظر نہیں رکھا جا رہا۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر کیلئے شوگر ملز سے بھی رقم لی جاتی ہے ۔ سماعت آج منگل تک ملتوی کردی گئی۔عدالت عظمٰی نے کروڑوں روپیہ کی مبینہ کرپشن کے ملزم پولیس افسر کی برطرفی کافیصلہ بحال رکھتے ہوئے قرار دیا کہ ملزم آمدن کے ذرائع کا منی ٹریل نہیں دے سکا ۔تین رکنی بینچ نے ایس ایچ او عبدالرحمن کی ملازمت پر بحالی کی درخواست خارج کر کے سوال اٹھایا کہ ہزاروں میں تنخواہ لینے والے پولیس افسر نے کروڑوں کے اثاثے کیسے بنائے ؟۔چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس انسپکٹر نے ایک کروڑ 20 لاکھ کی پراپرٹی خریدی،آپ کے موکل کے پاس اتنے پیسے کہاں سے آئے ؟۔وکیل کا موقف تھا ان کے موکل کی زرعی زمین بھی ہے جس پر جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کیا آپ کے موکل کی زمین سونا اگلتی تھی۔جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا لیکن سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ16 گریڈ کا افسر 12 لاکھ کا حج کرسکتاہے ؟تیس ہزار تنخواہ لینے والا اتنی پراپرٹی خرید سکتا ہے ؟۔جسٹس اعجا زالاحسن نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے موکل کی لاٹری نکلی تھی یا پرائز بانڈ جس کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ان کے موکل کے دو بھائی بیرونی ملک ہیں جبکہ وہ زمینوں کی خریدوں فروخت بھی کرتا تھا۔عدالت نے وکیل کے دلائل سے اتفاق نہیں کیا۔