اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر)ایکنک نے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ فیز ون کیلئے اراضی کے حصول، نظرثانی شدہ لاگت ،بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے انجینئرنگ پروکیورمنٹ اور تعمیر،بلوکی اور حویلی بہادر شاہ میں ہائوسنگ کمپلیکس کی تعمیر ، خیبرپختوانخواہ میں سیاحت کے فروغ کیلئے 17 ارب روپے کے منصوبے ، راولپنڈی کے علاقے چکری میں 29 ارب کی لاگت سے پاکستان سپیس سنٹر کے قیام ،33 ارب 60 کروڑ لاگت کے کراچی لائیوایبل سٹی منصوبے ،بنیادی تعلیمی کمیونٹی سکولوں کیلئے 4 ارب 62 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ لاگت کی منظوری دیدی ہے جبکہ پاکستان ،تاجکستان کے درمیان 500 کے وی ٹرانسمیشن لائن کا معاملہ اگلے اجلاس تک موخر کر دیا گیا ہے ۔ مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں ایکنک نے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی اراضی کے حصول کیلئے نظرثانی شدہ لاگت کا جائزہ لیا اور منظوری دی تاہم اسے لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 1894ئکے سیکشن 4 کے نفاذ کے بعد نظرثانی شدہ لاگت اور بیلٹ آف پراپرٹی کے ضمن میں وزارت قانون کی رائے سے مشروط کر دیا گیا ہے ۔ ایکنک نے بالاکوٹ ہائیڈرو پاور منصوبے کی تعمیر اور سامان کی خریداری کی بھی منظوری دی،پختونخوا کے علاقے مانسہرہ میں 85 ارب 91 کروڑ کی نظرثانی شدہ لاگت سے منصوبہ مکمل ہوگا ۔ ایکنک نے بلوکی اور حویلی بہادر شاہ میں ہائوسنگ کمپلیکس تعمیر کرنے کی منظوری دی جس پر نیپرا کی طرف سے منظور شدہ 5 ہزار مربع فٹ لاگت آئے گی۔ پختونخوا میں سیاحت کے فروغ کیلئے منصوبے کیلئے عالمی بینک 14 ارب روپے قرضہ فراہم کرے گااور پختونخوا حکومت 3 ارب روپے کے فنڈز فراہم کرے گی۔ایکنک نے 33 ارب 60 کروڑ لاگت کے کراچی لائیوایبل سٹی منصوبے کی بھی منظوری دی ،منصوبے کیلئے عالمی بینک 32 ارب 20 کروڑ روپے قرضہ دے گا اور یہ منصوبہ 2024 تک مکمل ہوگا۔ ایکنک نے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی اراضی کے حصول کیلئے نظرثانی شدہ لاگت کا جائزہ لیا اور منظوری دی تاہم اسے لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 1894ئکے سیکشن 4 کے نفاذ کے بعد نظرثانی شدہ لاگت اور بیلٹ آف پراپرٹی کے ضمن میں وزارت قانون کی رائے سے مشروط کر دیا گیا ہے ۔