اسلام آباد( خبر نگار خصوصی ؍ 92 نیوز رپورٹ؍ نیوز ایجنسیاں)وفاقی کابینہ اجلاس میں گزشتہ روز مہنگائی پر طویل بحث ہوئی۔ وزرا نے کہا بیوروکریسی مہنگائی کم کرنے سے متعلق حکومتی احکامات پر عمل نہیں کر رہی، غلط اعدادو شمار دینے والے افسران کی نشاندہی ہونی چاہئے ، وزیراعظم عمران خان نے کہا جب تک مہنگائی کنٹرول نہیں ہوگی، چین سے نہیں بیٹھوں گا، اشیائے ضروریہ کی پیداواری لاگت کرنے کے لئے کسانوں کے لئے خصوصی پیکج لایا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی کابینہ کو گندم، چینی سمیت اشیائے ضروریہ کی دستیابی پر بریفنگ دی گئی ۔ ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں مہنگائی کے معاملے پر طویل بحث ہوئی، اس موقع پر وزرا نے کہا کہ وزیراعظم کے اقدامات درست لیکن بیوروکریسی مسائل کے حل میں رکاوٹ ہے ۔ وفاقی وزیر پرویز خٹک نے کہا مہنگائی کے حوالے سے بیوروکریٹس ہمیں خراب کر رہے ہیں۔ فیصل واوڈا نے کہا کچھ بیورو کریٹ مہنگائی میں کمی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں تاہم کسی وزیر کی جانب سے کمزوری ہے تو اس کی بھی نشاندہی ہونی چاہئے ۔ فواد چودھری نے کہا گندم اور چینی سے متعلق درست اعداد و شمار نہ دینے والے افسران کی نشاندہی ہونی چاہئے ۔وزراء نے معاشی ٹیم پر بھی تنقید کی، شاہ محمود قریشی نے سخت سوالات کئے ۔پرویز خٹک اور سیکرٹری فوڈ میں سخت الفاظ کا تبادلہ بھی ہوا۔وفاقی سیکرٹری عمر حمید خان نے کہا 31سال کی نوکری میں ایسے الفاظ نہیں سنے ۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا معاملے کی تہہ تک پہنچیں گے ، عوام کی مشکلات کا مکمل احساس ہے اور مہنگائی میں کمی میری ترجیح ہے ، جب تک مہنگائی کنٹرول نہیں ہوگی، چین سے نہیں بیٹھوں گا۔اجلاس میں وفاقی کابینہ نے عسکری ائیرلائن کے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس منسوخ کرنے اور خلیجی ممالک کے شہزادوں کے لئے لائیو سٹاک برآمد کرنے کی منظوری دی۔ذرائع کے مطابق نان ٹریٹی ممالک کی جانب سے میوچل لیگل اسسٹنس کی درخواستوں کی منظوری ،انٹرنیشنل سول ایوی ایشن کی جانب سے پاس قانون کی دو شقوں میں تجویز کردہ ترامیم کی توثیق کر دی گئی ۔وفاقی کابینہ نے ٹی سی پی کی جانب سے گندم کی درآمد کے لئے پری شپمنٹ انسپیکشن کی اجازت دی اور پاکستان ریلویز کی بحالی کے پلان کی منظوری دیتے ہوئے ٹیلی کمیونیکیشن سسٹم اور سازوسامان نصب کرنے سے متعلق پالیسی فیصلہ موخر کردیا۔وزارت قانون و انصاف کی طرف سے کابینہ کو تعزیرات پاکستان اور دیگر قوانین میں اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے اصلاحات کا مسودہ کابینہ کی کمیٹی برائے قانونی اصلاحات کے سامنے رکھنے اور تین مہینوں کے اندر تمام اصلاحات کابینہ کو حتمی منظوری کے لئے پیش کرنے کی ہدایت کی۔ کابینہ نے پشاور دھماکے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے دھماکے کے شہداء کے لئے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کے لئے جلد صحت یابی کی دعا کی۔ کابینہ ارکان نے کہاکہ بزدل دشمن نے پھر بچوں پر حملہ کیا ،بزدلانہ حملوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں ہوں گے ۔کابینہ ارکان نے یوم سیاہ کے حوالے سے بھی اجلاس میں گفتگو کی اور کہاکہ بھارت نے کشمیر پر 73 سال سے غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے ،مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل ہونا چاہئے ۔این این آئی کے مطابق وفاقی کابینہ نے وزیر صنعت و پیداوار کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی میں شامل کرنے ،پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ 2020ء کے تحت قومی میڈیکل و ڈینٹل اکیڈمک بورڈ تشکیل دینے اور عید میلاالنبی ؐ کے مبارک موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی منظوری دیدی جبکہ وزیراعظم عمران خان نے تمام وزارتوں کو تین مہینوں کے اندر خالی آسامیوں کو پر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے گندم اور چینی کی ضروریات کو بروقت جانچنے کے لئے منظم اور مربوط طریقہ کار وضع کیا جائے ،درآمد میں پیش مشکلات کا ازالہ کیا جائے ، درآمد شدہ گندم کی کوالٹی کو یقینی بنایا جائے ۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر تمام مسلم ممالک کے سربراہان کو الگ الگ خطوط لکھیں گے ۔وزیراعظم نے کہا آزادی اظہار رائے کے نام پرنبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت مذہبی امور نے ہفتہ عشق رسولﷺ منانے کی تجویز پیش کی جس پروزیراعظم عمران خان نے وزارت مذہبی امور کو ہفتہ عشق رسول ﷺ کا حتمی پلان تیار کرنے کی ہدایت کی، ہفتہ عشق رسول جمعتہ المبارک سے اگلے جمعہ 12 تا 19 ربیع الاول تک جاری رہے گا۔صوبے بھی وفاقی حکومت کی ہدایات کے مطابق ہفتہ عشق رسول منائیں گے ۔