اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین اشعر حلیم نے کہا ہے کہ سی این جی کا شعبہ قدرتی گیس کی قیمت میں اضافہ کے بعد اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکے گااس لئے اس اضافہ کو سی این جی سیکٹر پر لاگو نہ کیا جائے ۔ سی این جی سیکٹر کی بندش سے ساڑھے چار سو ارب روپے کی سرمایہ کاری ضائع اور لاکھوں افراد کا روزگارختم ہو سکتا ہے جبکہ آئل امپورٹ بل، آلودگی اور حکومت کے خسارے میں خاطر خواہ اضافہ ہو جائے گا۔اے پی سی این جی اے کے مرکزی چئیرمین اشعر حلیم نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گیس کی قیمت میں اضافہ سے سی این جی اور پٹرول کی قیمت کا فرق بہت کم رہ جائے گا۔سب سے مہنگی گیس خریدنے والے سی این جی سیکٹر کے لئے گیس کی قیمت میں مزید چالیس فیصدریکارڈ اضافہ ہوا ہے جس سے اسکی قیمت میں اٹھارہ سے بیس روپے فی کلو اضافہ ہو جائے گا اور یہ ماحول دوست ایندھن عوام کی پہنچ سے باہر نکل جائے گا جبکہ اس صنعت کی بقاء خطرہ میں پڑ جائے گی۔