کراچی (کامرس رپورٹر ) پاکستان سٹاک ایکس چینج کاروباری ہفتہ کے پہلے ہی روزشدید مندی کا شکار ہو گئی ۔ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو بجلی کی قیمت، انکم و سیلز ٹیکس اور ریگولیٹری ڈیوٹیز بڑھانے کی تجاویز اوررواں مالی سال کے لئے ٹیکس وصولیوں کے مقررہ ہدف پر نظر ثانی کرنے پر زور دیئے جانے سے سرمایہ کار تذبذب کا شکار رہے اور انہوں نے نئی سرمایہ کاری کے بجائے حصص کی فروخت کو ترجیح دی ۔جس سے نہ صرف مارکیٹ تنزلی کا شکار ہوئی بلکہ انڈیکس بھی 6ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا۔پیر کو کے ایس ای100انڈیکس 647.89پوائنٹس کمی سے 43829.35پوائنٹس پرآ گیا۔اس دوران 22کروڑ65لاکھ75ہزار حصص کے سودے ہوئے ۔85.76فیصد حصص کی قیمتیں گھٹ گئیں۔مجموعی طور پر548کمپنیوں کا کاروبار ہوا ۔مندی کے سبب سرمایہ کاروں کے 108ارب سے زائد ڈوب گئے اور مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 77کھرب سے گھٹ کر 76کھرب روپے کی سطح پر آگیا ۔ ادھر انٹر بینک میں 20پیسے اضافے سے ڈالر کی قیمت خرید170.45سے بڑھ کر170.65 اور قیمت فروخت170.55سے بڑھ کر170.75روپے ہو گئی ۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت خرید 170.60اور قیمت فروخت171روپے پر بدستور برقرار رہی۔ ملکی صرافہ مارکیٹوں میں ایک تولہ سونے کی قیمت 1لاکھ15ہزار 250روپے اور دس گرام سونے کی قیمت 98ہزار 808روپے پر مستحکم رہی۔