اسلام آباد( خبر نگار خصو صی، 92 نیوز رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں ) اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد سے پہلے وزیراعظم عمران خان کو بڑا سرپرائز دے دیا،بڑی حکومتی اتحادی ایم کیو ایم نے حکومت سے علیحدگی کا با ضابطہ اعلان کر دیا، اپوزیشن لیڈر نے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن سے معاہدے طے ہونے پر ایم کیو ایم کے 2 وفاقی وزرا سید امین الحق اور فروغ نسیم اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے ،ایم کیو ایم کے دونوں وزرا نے اپنے استعفوں کی توثیق رابطہ کمیٹی سے کرانے کے بعد استعفیٰ جمع کرایا۔ رابطہ کمیٹی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی کے سامنے تین مطالبات رکھے جو پورے نہیں کیے گئے ۔رابطہ کمیٹی ذرائع نے بتایا کہ ہم نے دفاتر کھلوانے کا مطالبہ کیا ، 100 سے زائد لاپتہ افراد کی واپسی کا کہا ، ہم پر مختلف دہشت گردی کے مقدمات تھے جو ختم نہیں کیے گئے ۔ذرائع نے بتایا کہ ان تین مطالبات پر عمل نہ ہونا حکومت سے علیحدگی کی وجہ بنی، اب ایم کیو ایم سندھ میں پیپلز پارٹی کی اتحادی بنے گی۔ذرائع کے مطابق رابطہ کمیٹی نے خالد مقبول صدیقی کو ہر فیصلے کا اختیار دے دیا ۔صدرن لیگ شہباز شریف،بلاول بھٹو ،مولانا فضل الرحمان، خالد مگسی، سردار اختر مینگل کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے حکومت سے علیحدگی کاباضابطہ اعلان کیا۔ انہوں نے کہا اس دفعہ دعوئوں اور وعدوں کے علاوہ چیزیں رکھیں، ہم نے اپوزیشن کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کیا، ہمارے معاہدہ مکمل عوام کے مفاد میں ہے ، ہم نے سیاسی مفاد پر پاکستان کے مفاد کو مقدم رکھا، سیاست کو دشمنی میں نہ بدلیں، وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم میں اپوزیشن کا ساتھ دیں گے ، تبدیلی میں اپوزیشن کے ساتھ ہیں۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ایم کیوایم کو اپنے ساتھ شریک سفر ہونے پر خوش آمدید کہتا ہوں، آج پاکستان کی تاریخ میں بہت اہم دن ہے ، شاید دہائیوں میں ایسا موقع آیا جب پوری قومی سیاسی قیادت ایک پلیٹ فارم پر قومی جرگہ کی صورت میں موجود ہے ، ایم کیوایم نے آج ملکی مفادات پر اہم فیصلہ کیا ہے ،ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر روشن مستقبل کے سفر کا آغاز ہوا ہے ، شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان سے استعفے کامطالبہ کرتے ہوئے کہاوزیراعظم چاہے سلیکٹڈ ہی کیوں نہ ہو عددی اکثریت کھو جانے پر استعفیٰ دے کر نئی روایت قائم کریں۔سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن نے کہا4 سال پہلے شروع ہونے والے ڈرامے کا ڈراپ سین ہوگیا، اس کے اثرات قوم تک پہنچیں گے ۔ قوم کی نحوست سے جان چھڑانے کے لیے مبارکباد دیتا ہوں ، جن دوستوں نے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا ان کو دعوت دیتا ہوں ہمارے ساتھ شامل ہوں،اب سب کچھ ہاتھ سے نکل چکا ، اب بہتر ہے کہ وزیر اعظم استعفیٰ دے دیں۔ عالمی سازش تب ہوئی تھی جب عمران خان کو اقتدار میں لایا گیا تھا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی کے مسائل دیکھتے ہوئے حکومت سے علیحدگی کا تاریخی فیصلہ کیا،قوم کو مبارکباد دیتا ہوں ، وزیر اعظم اپنی اکثریت کھو چکا ،وزیراعظم استعفی دیں ،ان کے پاس گھر جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں، شہباز شریف اگلا وزیر اعظم ہے ، پاکستان کے عوام کو مزید خوشخبری ملے گی۔سربراہ بی این پی مینگل سرداراخترمینگل نے کہاحکومت کو پہلے ہی دن کہاتھا کیچ اور رن آئوٹ نہیں ہوں گے ،آپ کی صرف وکٹ اڑائیں گے ،وعدہ پورا کر دیا،خان صاحب کا تجربہ کھیل میں زیادہ ہے اور ہمارا سیاست میں، عمران خان کااپنا بلا وکٹ پرلگ چکا ،بین الاقوامی سازشوں کا چورن بہت پراناہے ۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما خالدمگسی نے کہانیا یا پرانا پاکستان نہیں عوامی پاکستان چاہتے ہیں، اب سے ایک نیا دور شروع ہو گا۔ دوسری جانب متحدہ اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج شہباز شریف کی زیر صدارت ہو گا جس میں آصف علی زرداری،بلاول بھٹو، بلوچستان عوامی پارٹی کے ممبران، شا زین بگٹی اور ایم کیو ایم کے اراکین بھی شر کت کر یں گے ، تحریک عدم اعتماد سے متعلق حکمت عملی طے کی جائے گی۔ اسلام آباد( خبر نگار خصو صی، مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں اکثریت حاصل کرلی،متحدہ اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 196 ہوگئی، متحدہ اپوزیشن نے سندھ ہاؤس میں اہم بیٹھک لگالی،اجلاس میں اپوزیشن لیڈرشہبازشریف،وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری سمیت متحد اپوزیشن کی قیادت شریک ہوئی،ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان تحریک عدم اعتماد سے متعلق مشاورت کی گئی،تحریک انصاف کے منحرف ارکان ایک بار پھر سندھ ہاؤس پہنچ گئے ،سندھ ہائوس میں پی ٹی آئی کے 22منحرف ارکان قومی اسمبلی بھی شریک تھے ،منحرف ارکان کو نجی ہوٹل سے سندھ ہاؤس پہنچایا گیا، اجلاس میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنمابھی شریک ہوئے ،پی ٹی آئی کے دومزیدایم این ایزسندھ ہائوس پہنچ گئے ،سندھ ہائوس پہنچنے والوں میں ڈاکٹرعامرلیاقت اور وفاقی وزیر فواد چودھری کے کزن فرخ الطاف بھی اجلاس میں شریک ہوئے ،پی ٹی آئی کے امجدکھوسہ ،ڈاکٹرافضل ڈھانڈلہ اورنواب شیروسیر،رمیش لعل، راجہ ریاض،نورعالم خان،وجیہ قمر،باسط بخاری ،رانا قاسم نون بھی موجودتھے ،سندھ ہائوس میں 196ارکان قومی اسمبلی اجلاس میں موجودتھے ،ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک پی ٹی آئی کے تمام ایم این ایزسے ساتھ دینے کے تحریری معاہدے پردستخط لے لئے گئے ۔