اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی،سپیشل رپورٹر،آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کے چیئرمین عتیق شیخ نے کہا ہے کہ کمپنی سے 30 روپے میں خریدی گئی دوا مریض کو 320 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے ، ہم اب یہ ظلم نہیں ہونے دینگے ، قیمتوں میں 50 فیصد کمی کرائیں گے ۔قائمہ کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہا ئوس میں ہوا ۔ڈائریکٹر پرائسنگ کمیٹی ڈریپ امان اﷲ نے بتایا کہ 2015 میں قیمتوں میں کمی بیشی کا فارمولہ تیار کیا گیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 2013 میں کمیٹی نے ڈریپ کو کہا تھا کہ ادویات میں کمی بیشی کرنے کی جو بھی پالیسی بنائی جائے وہ کمیٹی کے ساتھ ڈسکس کی جائے لیکن ڈریپ نے ہدایت کو دانستہ نظر انداز کیا ، جس طرح ادویات کی قیمتیں مقررکی جاتی ہیں وہ عوام کے ساتھ ظلم ہے ، ڈائریکٹر پرائسنگ امان اﷲ نے کہا کہ آپ درست کہہ رہے ہیں ، اس پر چیئرمین کمیٹی عتیق شیخ آبدیدہ ہو گئے اورکہا کہ ہم قانون ساز بھی اس ظلم میں برابر کے شریک ہیں لیکن اب یہ ظلم مزید نہیں ہو نے دیا جائے گا ، قیمتوں میں اضافہ یا کمی کیلئے ڈریپ کے بنائے گئے تینوں طریقے غلط ہیں ، ڈریپ اگلی میٹنگ میں تفصیلات فراہم کرے ۔کمیٹی نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی ایڈ ہاک کمیٹی کے چیئرمین جسٹس (ر) شاکر اﷲ جان کے کمیٹی میں نہ آنے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جج ہیں اور ججوں سے ہمارا مقابلہ نہیں لیکن رولز سب پر لاگو ہوتے ہیں ۔ادھرسینٹ قائمہ کمیٹی برائے ہائوسنگ اینڈورکس نے ہدایت کی کہ ادارے ملکی مفاد کو ملحوظ خاطررکھیں نہ کہ من پسند افراد کے ،کراچی میں دکانوں کی لیز ختم ہونے پر اُوپن ٹینڈرنگ کے ذریعے زیادہ بڈنگ والوں کو عمارتیں دی جائیں۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر میر کبیر احمد محمد شاہی کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں پاک پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کے کام کے طریقہ کار ، کارکردگی ، سٹیٹ آفس کے پاس کمرشل عمارتوں کی نیلامی اور لیز کی تفصیلات کے علاوہ ادارے کے پاس لاجز ، ہاسٹلز وغیرہ کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔دریں اثناء سینٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث افراد کو سزائے موت دینے کی تجویز پیش کر دی گئی۔ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت ہوا۔ ڈائریکٹرایف آئی اے نے کمیٹی کو ملک میں چائلڈ پورنوگرافی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ان کیمرہ بریفنگ دی۔