اسلام آباد(خبرنگار )قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے ریونیو کے حوالے سے زیر التوا کیسز کا جائزہ لیا جن میں عدالتوں نے حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے اور کمیٹی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان کیسز کو جلد نمٹانے کے لیے عدالتوں کی موثر معاونت کے لیے تجاویز دے ۔چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال ک سربراہی میں میں نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا پچاس واں اجلاس منعقد ہوا جس میں چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت کے علاوہ تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان نے شرکت کی ۔جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس میں اعلی عدالتوں اور ضلعی عدالتوں میں کیسز کے اندراج اور ان کو نمٹائے جانے کے حوالے سے غور کیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کیسز کو نمٹانے بارے کیس مینجمنٹ پالیسی کے حوالے سے ایک موثر حکمت عملی کو ترتیب دیا جائے ،جب کہ کمیٹی کے اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ عدالتوں میں ججز کی خالی اسامیوں کو جلد از جلد پر کیا جائے ۔اجلاس میں ایف آئی آر اور چالان کو عدالتوں میں پیش کرنے والے تمام آئی جیز کو یہ ہدایت کی گئی کہ وہ کریمنل جسٹس سسٹم میں بہتری لائیں۔کمیٹی نے انڈر ٹرایل قیدیوں اور ضمانتوں کے کیسز کو بھی جلد نمٹانے پر زور دیا۔کمیٹی نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں فرانزک سائنس لیبارٹری کے قیام کی بھی ہدایت کی ہے ۔کمیٹی نے نے ایڈمنسٹریٹر ٹربیونلز اور سپیشل کورس میں خالی آسامیوں پر ججزکی جلد تعیناتی اور بہتر سہولتوں کے حوالے سے سیکرٹری قانون کو تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔