سرگودھا،فیصل آباد،اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، خصوصی رپورٹر،لیڈی رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ کے علاقائی بنچز کے لئے وکلا نے گزشتہ روز بھی مختلف شہروں میں عدالتی بائیکاٹ کیا۔ سرگودھا میں وکلا نے مکمل ہڑتال کی۔ دو ماہ سے جاری عدالتی تالابندی اور ہڑتال کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑا۔ آزادی چوک میں احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے وکلا رہنماؤں نے کہا احتجاجی تحریک جاری رہیگی، 8جنوری کو لاہور ہائی کورٹ کے باہر پنجاب بھر کے وکلاء کے احتجاجی دھرنادینگے ۔متعدد وکلا نے عدالتی تالہ بندی پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔ صدر بار عنصر عباس بلوچ نے بتایا جب تک درخواست پر 50 ممبران بار کے دستخط نہ ہوں کسی قسم کی کارروائی یا ہاؤس اجلاس بلوایا نہیں جا سکتا۔فیصل آباد میں وکلائکا احتجاج 54 ویں روز بھی جا ری رہا۔ وکلانے سیشن کورٹ گیٹس کی تالہ بندی کرتے ہوئے احتجاجی کیمپ لگایا جس کے باعث سائلین ، عدالتی عملہ اور جوڈیشل افسران اندر داخل نہیں ہو سکے ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے عدالتوں میں ججز روٹیشن نہ ہونے کیخلاف پیر کو پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کا اعلان کر تے ہوئے ملک بھر کی بارز کو احتجاج اور ہڑتال میں شامل کرنے کا عندیہ دیدیا۔ دونوں بارز کے مشترکہ اجلاس میں صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن جاوید اکبر شاہ اور صدر ڈسٹرکٹ بار ریاست علی آزاد سمیت وکلاکی کثیر تعدادنے شرکت کی۔ وکلا کی ہڑتال کے باعث سینکڑوں مقدمات بغیرکارروائی ملتوی کردئیے گئے جس سے سائلین کو سخت مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔