مکرمی ! ہم اسلامی فلاحی مملکت خداداد پاکستان کے شہری ہیں جو خالصتاًمذہب کے نام پر وجود میں آیا ۔بر صغیر پاک وہند کی تقسیم کے وقت ہزاروں جانوں کے نذرانے دئیے گئے ،سیکڑوں عصمتیں تار تار ہوئیں ،ننھے اور معصوم جگر گوشے مائوںکے سامنے نیزوں کی انیوں پر پرودئیے گئے،ظلم اور وحشت کا ایسا بازار گرم کیا گیا کہ جسے دیکھ کر اکثر مائیں اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھیں۔آج بھی دہلی کی سٹرکوں اور فٹ پاتھوں پر اپنے سفید بال بکھیرے ’’وہ دیکھووہ پاکستان‘‘ پکارتی اور قہقہے لگاتی دکھائی دیتی ہے۔یہ تو فقط ایک مثال ہے ایسی کئی مثالیں اورزندہ لاشیں آپ کو ہندوستان اور پاکستان کی دھرتی پر موجود ملیں گی جو پاکستان کو حاصل کرنے کی محبت اور لگن میں اپنا سب کچھ گنوا بیٹھیں ۔قتل وغارت گری اور عصمتیں برباد کرنے کے واقعات آئے روز اخبارات کی زینت بنے نظر آتے ہیں۔غنڈہ گردی ہر سطح پر اپنی حکمرانی قائم کئے نظر آتی ہے۔اتنا شور ،اتنا غل غپاڑہ ،اتنی افراتفری اور اتنی بے لگام قوم یہ واقعی پاکستان ہے،ایک اسلامی جمہوریہ پاکستان ؟‘‘یہاں کتا ہزاروںلاکھوں اشرف المخلوقات بھوکوںمررہے ہیں۔میرایہاں پر ایک سوال ہے کہ اگر وہ نوجوان خود کشی کرلیتا تو پھر ایسے قتل کا ذمہ دار کون ہوگا،ایسے قتل کا مقدمہ کس پر درج کیا جانا چاہیے ،تمام اہل محلہ پر یا حاکم وقت پر؟ (قاری محمد افضل)