Common frontend top

احسان الرحمٰن


سیاست اور تشدد


صبح سویرے کا وقت تھاکراچی کے قلب میں واقع راجا غضنفر علی خان روڈصدر کے فلیٹوں کے سامنے پولیس کی گاڑیاں آکر رکیں ، چاق و چوبند پولیس اہلکار نیچے اترے اورسامنے فلیٹوں کی جانب چل پڑے،ڈی ایس پی صاحب نے فلیٹوں کی سیڑھیاں چڑھ کر پہلی منزل پر واقع صاف ستھرے فلیٹ کے دروازے سے لگی اطلاعاتی گھنٹی کے بٹن پر انگشت شہادت رکھ دی ، اندر کہیں جا کر گھنٹی نے مترنم سا شور مچایا اورگھر سے گول مٹول سا لڑکا منہ بناتا ہوا پاؤں میں چپل ڈالے باہر آگیا ،دروازہ کھولا تو سامنے باوردی پولیس اہلکار
منگل 21 مارچ 2023ء مزید پڑھیے

’’معتوب سے محبوب تک کا سفر۔۔۔!‘‘

پیر 13 مارچ 2023ء
احسان الرحمٰن
یہ گئے برس کی بات ہے جب میں نے اسلام آباد کے ایک پوش اور پرسکون علاقے میں بڑے سے گھرکی اطلاعاتی گھنٹی کا بٹن دبایا تھوڑی دیر بعددروازہ کھلا اورایک پختہ عمر کے ملازم کی صورت دکھائی دی ، ہمارے دوست سردار عبدالحمید سدوزئی ایک نیوز چینل سے منسلک ہیں انہوںنے اپنا تعارف کرایا ،ملازم کو سردار صاحب کی آمد کے حوالے سے ہدایات دی جاچکی تھیں اس لئے وہ دروازے سے ہٹ گیا اور ہم اس کی معیت میں ایک بڑے سے گھر میں داخل ہوئے جہاں مکمل خاموشی پھیلی ہوئی تھی۔ بیچ بیچ میں تھوڑی دیر کے
مزید پڑھیے


’’اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کو۔۔۔‘‘

پیر 06 مارچ 2023ء
احسان الرحمٰن
ملیشیا رنگ کے عام سے کپڑوں میں ملبو س وہیل چیئر پربیٹھے اس کمزور و نحیف بوڑھے شخص کی مٹھیوں میں کرنسی نوٹ دبے ہوئے تھے اس نے گلے میں ایک تھیلالٹکا رکھا تھا جس سے نوٹ ابل رہے تھے وہ تھوڑی تھوڑی دیر بعد نوٹوں سے بھری مٹھیاں جھولے میں ڈال کر کھولتا اورنوٹ دبا دبا کر جگہ بنا نے کی کوشش کرتا جس سے تھوڑی دیر کے لئے جگہ تو بن جاتی لیکن جلد ہی وہ تھیلا نوٹوں سے بھر جاتا تب اس کے ساتھ کھڑی دو لڑکیاں ان نوٹوں کو ایک بوری میں ڈال کر وہ تھیلا
مزید پڑھیے


’’آپریشن بندر اور بندر کی سرشت‘‘

پیر 27 فروری 2023ء
احسان الرحمٰن
لکھنے کو بہت کچھ ہے۔ دگرگوں معاشی حالت،سیاسی تماشے ،اشرافیہ کی بے حسی اور رعایا کی بے بسی۔۔۔ یہ سب اپنی جگہ لیکن آج کا دن شاہینوں کی جھپٹ کے نام ،ہماری ساری بدحالی،بے بسی اپنی جگہ لیکن جارح دشمن کے گال پر بھاری ہتھیلی کا نشان چھوڑ جانے کی خوشی منانے کا حق تو ہے ناں ’آپریشن بندر‘‘ سے پہلے بندر کی سرشت کا ذکر کرنا چاہوں گا۔بندر کی فطرت میں شرارت ہے وہ نچلا نہیں بیٹھتا اسے بٹھانا پڑتا ہے اور یہ کام چھڑی کرتی ہے۔ اب تو ڈگڈگی بجاتے، بندر کو لئے گلی محلوں میں تماشے دکھانے
مزید پڑھیے


’’پھر الیکشن ۔۔۔!‘‘

منگل 14 فروری 2023ء
احسان الرحمٰن
میں اب بھی اس بات پر قائم ہوں کہ عمران خان 2018میں بنی گالہ سے وزیر اعظم ہاؤس پہنچنے کے بعد اگر عوامی توقعات پر دس فیصد بھی پورا اترتے توآج دس کروڑ لوگ ان کے لئے سڑکوں پر ہوتے ، عمران خان نے مشکل معاشی وقت میں پاکستان کی حکومت سنبھالی اور اپنی کنفیوزڈ پالیسیوں سے ملک کی مشکلات میں اضافہ کرتے چلے گئے۔ اس سے پہلے ن لیگ کی حکومت کی پرفارمنس بدتر تھی تو ان کی کارکردگی بدترین رہی۔ بحیثیت اپوزیشن لیڈر کے عمران خان حکومت پر گرجتے برستے ہوئے ملکی قرضوں کا بار بار ذکر
مزید پڑھیے



’’دہشت وحشت کی بساط‘‘

هفته 04 فروری 2023ء
احسان الرحمٰن
وہی دہشت و وحشت کی دہائیوں پرانی کہانی ، آہیں کراہیں اور کبھی ختم نہ ہونے والے اشک ۔۔۔وقت ،مقام ،کردار بدل گئے لیکن کہانی وہی تھی ، نمازیوں سے بھری مسجد ،صفوں میں کاندھے سے کاندھا ملائے نمازی ،نظریں جھکائے اپنے رب کے حضور کھڑے تھے کہ دھماکا ہوا اور جو رب کے حضور کھڑے تھے وہ رب کے حضور پیش ہوگئے ،پولیس لائنزپشاور کی مسجدمیں دھماکے کے بعد دھواں چھٹا تو وہی منظر تھا ،مسجد کے فرش پر کٹے پھٹے انسانی اعضاء بکھرے اور دیواروں پر گوشت کے لوتھڑے چپکے ہوئے تھے، دیکھتے ہی دیکھتے درجنوں زندگیاں موت
مزید پڑھیے


’’ انگور کھٹے ہوگئے۔۔۔‘‘

جمعرات 02 فروری 2023ء
احسان الرحمٰن
اب سن یاد نہیں آرہا لیکن یہ خوب یاد ہے کہ کراچی کے بیچ لگژری ہوٹل میں ہفت روزہ تکبیرکے مدیر صلاح الدین شہید کے یوم شہادت کا پروگرام تھا، جنرل حمید گل صاحب بھی اس پروگرام میں مدعو تھے۔ ہم ان دنوں ایک اردو روزنامے سے وابستہ تھے اور اس اخبار میں کام کرتے تھے جس کے مالک و ایڈیٹرکے جنرل صاحب سے قریبی مراسم تھے وہ انہیں انکل کہا کرتے تھے اور ان کا گھر کے کسی بڑے کی طرح ہی احترام کرتے تھے، حمید گل صاحب اک مخصوص مزاحمتی سوچ کے علمبردار تھے ۔جہاد افغانستان میں ان
مزید پڑھیے


’’نیلسن منڈیلا اور فواد چوہدری‘‘

اتوار 29 جنوری 2023ء
احسان الرحمٰن
یہ ان دنوں کی بات ہے جب تحریک انصاف کی حکومت کا سورج نصف النہار پر تھا۔روشن دن میںسب کچھ واضح تھا، حد نگاہ بھی بہترین تھی دور تک دکھائی دے رہا تھا اور دن کی روشنی میںدیکھا جا سکتا تھاکہ سب کچھ ویسے کا ویسا ہی ہے ،شطرنج کی بچھی بساط پر حریف آمنے سامنے تھے۔ وقت کی یاوری سے’’ کپتان ‘‘شہ مات کا نعرہ لگا کر تخت نشین ہوتو چکے تھے لیکن کھیل ختم نہیں ہوا تھا ۔کھیل ختم بھی نہیں ہونا ۔صبح قیامت تک بساط بچھی رہنی ہے ۔۔۔سازشوں اور خواہشوں کے شہر اسلام آباد میں بچھی
مزید پڑھیے


’’پاک سعودیہ تعلقات‘‘

هفته 21 جنوری 2023ء
احسان الرحمٰن
یہ جاتے برس کا ایک اداس دن تھا ، دیواروں پرکلینڈر 71ء کا سن اور 16دسمبر کا دن بتا رہاتھا،دنیامیں ایک ہی خبر موضوع بحث اور عالمی نشریاتی اداروں کی ہیڈلائن تھی کہ پاکستان دو لخت ہوگیا ، مشرقی پاکستان مغربی پاکستان سے جدا ہو کر بنگلہ دیش بن چکا ہے ،یہ خبر پاکستانیوں کے لئے روح فرسا تو تھی ہی پاکستان کے خیر خواہوں کے لئے بھی افسوس ناک تھی ،اسلام آباد سے 4000کلومیٹر دور سعودی عرب میں جب یہ خبر سعودی فرماں روا شاہ فیصل تک پہنچی تووہ اس وقت ام القراء کی معتبر ہستیوں کے ساتھ تھے
مزید پڑھیے


’’ انگور کھٹے ہوگئے۔۔۔‘‘

منگل 03 جنوری 2023ء
احسان الرحمٰن
اب سن یاد نہیں آرہا لیکن یہ خوب یاد ہے کہ کراچی کے بیچ لگژری ہوٹل میں ہفت روزہ تکبیرکے مدیر صلاح الدین شہید کے یوم شہادت کا پروگرام تھا، جنرل حمید گل صاحب بھی اس پروگرام میں مدعو تھے ہم ان دنوں ایک اردو روزنامے سے وابستہ تھے اور اس اخبار میں کام کرتے تھے، جس کے مالک و ایڈیٹرکے جنرل صاحب سے قریبی مراسم تھے وہ انہیں انکل کہا کرتے تھے اور ان کا گھر کے کسی بڑے کی طرح ہی احترام کرتے تھے،حمید گل صاحب اک مخصوص مزاحمتی سوچ کے علمبردار تھے، جہاد افغانستان میں ان کا
مزید پڑھیے








اہم خبریں