اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ،صباح نیوز)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے آخری سانس تک انصاف اور قانون کی بالادستی کی جنگ لڑتا رہوں گا،ریاست مدینہ میں انصاف اور میرٹ کی حکمرانی تھی، جو جرنیل بھی اچھی کارکردگی دکھاتا تھا وہ اوپر آجاتا تھا۔ اسلام آباد میں قومی رحمت للعالمین ﷺ کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا اﷲ تعالیٰ نے ہمارے ملک کو سب کچھ دیا ہے اس میں کسی چیز کی کمی نہیں۔ تین سال جو اقتدار میں میں رہا ہوں میں ہمیشہ حیران ہوتا رہا کہ اﷲ تعالیٰ نے پاکستان کو کتنی نعمتیں بخشی ہیں لیکن ہم نے اپنا راستہ ٹھیک کرنا ہے ۔ جو بھی ملک دنیا میں آگے بڑھے ہیں ایک ان کی اخلاقیات ہوتی ہے اور ایک ان کے پاس انصاف ہوتا ہے ۔ ہماری ملک میں جو جدوجہد ہے وہ قانون کی بالادستی کیلئے ہے ۔ مدینہ کی ریاست کی بنیاد کیا تھی، اخلاقیات اور پھر قانون کی بالادستی،رول آف لا۔ آج دنیا میں دیکھ لیں، دنیا بٹی ہوئی ہے ، غریب ملک کہاں ہیں، بنانا ریپبلکس کس کو کہتے ہیں ، جدھر قانون نہیں ، جدھر انصاف نہیں ہے ۔ لیڈر کے اندرکیا خوبیاں ہونی چاہئیں، سب سے پہلے صادق اور امین، دنیا کبھی کسی کی عزت نہیں کرتی جو ایماندار نہ ہو ، سچا اور امانتدار نہ ہو، انصاف نہ کرسکتا ہو۔ کبھی بزدل انسان لیڈر نہیں بن سکتا۔ پانامہ کیس میں کیا بتائوں کس طرح کے جھوٹ بولے گئے ، یہ کیس برطانوی عدالت میں ہوتا تو ان کو اسی وقت جیل میں ڈال دیا جاتا،جب تک قانون آزادنہیں ہوگاملک اوپر نہیں جا سکتا، برطانوی جمہوریت میں ووٹ بکنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، یہاں سب کو پتہ ہے سینٹ انتخابات میں پیسہ چلتا ہے ، برطانیہ میں چھانگا مانگا جیسی یا مری میں بند کر کے ووٹ لینے کی سیاست نہیں ہوتی، اخلاقیات کا معیار نہیں تو جمہوریت نہیں چل سکتی۔اس موقع پر 5 منٹ دورانیے کی ایک فیچر فلم بھی نشر کی گئی جس کا مقصد مغربی ممالک کو آگاہ کرنا تھا کہ ایک مسلمان حضرت محمد ﷺ سے عشق کیوں کرتا ہے ۔ وزیراعظم نے نیو بالاکوٹ سٹی کو سیاحتی مرکز کے طور پر ترقی دینے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا حکومت ملک میں سیاحت کے فروغ کیلئے پہاڑی علاقوں میں نئے سیاحتی مقامات تعمیر کر رہی ہے ۔اس مقصد کیلئے سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے میں نامور نجی سرمایہ کاروں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) موڈ پر راغب کیا جا رہا ہے ۔