بنگلورو(این این آئی)بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلم طالبات کے حجاب اور ہلال مصنوعات پر پابندی کے خلاف احتجاج پر ہند و انتہاپسندتنظیموں نے ریاست میں مسلمانوں کے بائیکاٹ کی مہم شروع کر دی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پہلے ہندو میلوں میں مسلم تاجروں پر پابندی لگانے کی بات سامنے آئی بعد میں شیوموگا شہرکے مشہور مری کمبھ میلے میں بھی مسلم تاجروں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔ اب یہ پابندی پوری ریاست میں پھیل چکی ہے ۔ مسلمانوں پر بہت سے میلوں، تہواروں اور مندروں کے سامنے تجارت کرنے پر پابندی لگائی جا رہی ہے ۔ اس کے علاوہ اب ریاست میں حلال گوشت کے بائیکاٹ کی مہم شروع ہو گئی ہے ۔ ہندو جاگرتی سمیتی ،سری رام سینا، بجرنگ دل اوردیگر ہندو انتہاپسند تنظیموں اور بی جے پی کے لیڈروں نے ریاست میں ہلال گوشت کی فروخت پر اعتراض اٹھائے ہیں اوراس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ہندوتوا تنظیموں نے گوشت فروخت کرنے والی دکانات کے سائن بورڈوں سے حلال سرٹیفکیٹ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انھوں نے ہندوئوں سے حلال گوشت کی بجائے ایسا گوشت خریدنے کی اپیل کی ہے جو ہندو روایات کے مطابق ہو ۔ہندو توا تنظیم سری رام سینا کے بانی پر مودمتالک نے ریاست اور پورے بھارت میں حلال گوشت کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انھوں نے الزام لگایا کہ حلال مصنوعات کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم ملک دشمن سرگرمیوں کے لئے استعمال کی جاتی ہے ۔