اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کے زیر صدارت مہنگائی اور معاشی صورتحال پر اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں پر ٹیکسز کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وزرا اپنے حلقوں میں مصنوعی مہنگائی پر نظر رکھیں اور مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کئے جائیں۔وزیراعظم نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھی سخت ایکشن لینے کا حکم دیا۔مزیدبرآں وزیر اعظم سے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں بلوچستان کے سیاسی بحران پر مشاورت کی گئی۔وزیراعظم سے جاپان کے سفیر کونینوری مستودا بھی ملے ۔ وزیراعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ نئی افغان انتظامیہ کے ساتھ مثبت رابطے رکھیں۔انہوں نے قومی مفاہمت اور ایک جامع سیاسی ڈھانچے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر (این سی او سی) کا دورہ کیا۔اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم اور آرمی چیف کے دورے کے دوران ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر (این سی او سی) میجر جنرل آصف محمود گورائیہ نے کورونا وائرس کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کئے گئے اقدامات پر بھی وزیراعظم اور آرمی چیف کو بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کوروناکی روک تھام کیلئے این سی اوسی کی کاوشوں کو سراہا۔ عمران خان نے صوبوں اور دیگراداروں کی کورونا سے بچاؤ کیلئے کوششوں کی بھی تعریف کی۔این سی اوسی کے مطابق وزیراعظم نے ویکسی نیشن کے لازمی عمل کی تکمیل کیلئے تمام فریقین کو بھرپور اقدامات کی ہدایت کی اور لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان خان کی ریٹائرمنٹ پر انہیں این سی اوسی کا مومنٹو پیش کیا جبکہ ان کی انتھک کوششوں اورخدمات کی بھی تعریف کی۔وزیراعظم نے کہا این سی اوسی نے کورونا کیخلاف قوم کی جنگ میں اہم کردار ادا کیا۔