Common frontend top

ڈاکٹر اشفاق احمد ورک


ہنسنا ہنسانا، حسنات میں سے ہے!


مزاح کی سیدھی سادھی تعریف تو یہی بنتی ہے کہ اپنی کسی انوکھی نرالی بات، حرکت، اشارے، استعارے سے کسی کو خوش کر دینا۔ اپنے منفرد انداز یا الفاظ سے کسی کے دل کی کلی کھلا دینا۔ نئی بات، جھات یا گھات سے کسی کو اندر سے نہال کر دینا، اپنے مخاطبین و مصاحبین کو لب و لہجے کی وساطت سے مسرت بہم پہنچانا۔ تصویر کا دوسرا رُخ دکھا کے کسی کے اداس ہونٹوں پہ اچانک مسکراہٹ بکھیر دینا۔یہ بھی یاد رہے کہ مزاح، تخلیقی عمل یا تجربے کا وہ تمہیدی، تولیدی، تقلیدی، تہذیبی یا تسکینی پڑاؤ ہے، جہاں لفظ
اتوار 01 جنوری 2023ء مزید پڑھیے

قائدِ اعظم، بہ زبانِ یوسفی

اتوار 25 دسمبر 2022ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
مشتاق احمد یوسفی، اُردو مزاح اور نثر کا سب سے بڑا نام… ایسے ادیب کسی بھی زبان کو خوش قسمتی اور انعام کے طور پر نصیب ہوتے ہیں کہ جو زبان کی وجہ سے نہیں بلکہ زبان ان کی وجہ سے زندہ رہتی ہے۔ مزاح کی طرح ان کی شخصیات کا معیار بھی ہمالہ کی طرح بلند ہے ۔ اپنی زندگی میں جن شخصیات سے وہ سب سے زیادہ متاثر نظر آتے ہیں، اُن میں قائدِ اعظم کا درجہ سب سے اونچا ہے۔ جسکا ثبوت انکی پانچویں اور آخری تصنیف ’’شامِ شعر یاراں‘‘ کے ابتدائی بتیس صفحات پہ محیط قائدِ
مزید پڑھیے


آدھے دن کا کام تھا، مَیں نے پوری عمر بِتا دی (2)

اتوار 18 دسمبر 2022ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اُردو ادب میں بعض نسوانی آوازیں اپنی تاثیر اور گہرے احساس کی بدولت دیر تک اور دُور تک سنی جاتی رہیں گی۔ ہمارے ادب کی خوش قسمتی ہے کہ یہاں ایسی آوازیں تسلسل کے ساتھ سُر اور لَے میں ڈھلتی رہی ہیں۔ کہیں فکشن کی دنیا میں خدیجہ مستور اور ہاجرہ مسرور کے نقوش ثبت ہیں تو کہیں جمیلہ ہاشمی اور سائرہ ہاشمی کے ناولوں، افسانوں کی دھوم ہے۔ جوڑیاں تلاشنے یا تراشنے کے شوق میں بعض لوگوں نے کراچی سے ایک ساتھ مشاعروں میں توجہ حاصل کرنے والی شاعرات فاطمہ حسن اور شاہدہ حسن کو بھی ہم لاحقہ ہونے
مزید پڑھیے


آدھے دن کا کام تھا،مَیں نے پوری عمر بِتا دی

اتوار 11 دسمبر 2022ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
وطنِ عزیز،اچھی شاعری اور معقول لوگوں سے ہماری محبت ہمیشہ شک و شبہ سے بالاتر رہی ہے۔ عشق کی طرح اچھی شاعری بھی احساسات و جذبات کے ایسے آتشیں دریا کی مانند ہے، جس میں ڈوب کر سفر کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا۔ شاعری دراصل اوسان اور اوزان کی بحالی کا نام ہے۔ حرف، ظرف اور شرف باہم ہو جائیں تو زندہ شاعری کی توفیق وجود میں آتی ہے۔ یہ شعار کو شعور کے ہم رکاب کرنے کا عمل ہے۔ وجدان کو زبان اور عزم کو نشان دینے کی کاوش ہے۔ ہواؤں میں چراغ جلانے اور انھیں لہو
مزید پڑھیے


ہمیں جو بھی دشمنِ جاں ملا…

اتوار 04 دسمبر 2022ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
استادِ محترم جناب ڈاکٹر سجاد باقر رضوی جو اپنی طرز کے ایک منفرد شاعر، نقاد اور استاد تھے، زمانی و زمینی حالات پہ گہری نظر رکھتے تھے، وہ اکثر ایک شعر سنایا کرتے تھے: ہمیں جو بھی دشمنِ جاں ملا، وہی پختہ کارِ جفا ملا نہ کسی کی ضرب غلط پڑی ، نہ کسی کا وار خطا گیا اُس بے فکری کی طالب علمانہ زندگی میں ہمیں یہ شعر کسی کا ذاتی المیہ محسوس ہوتا تھا لیکن جیسے جیسے شعور کے ہیولے نے دھیان کی سیڑھیوں سے زینہ زینہ اترنا، وجدان کے پرندوں نے عملی زندگی کی فضا میں پر پُرزے نکالنا اور
مزید پڑھیے



چند اَدبی مُوشگافیاں

اتوار 27 نومبر 2022ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
ادب کی مختصر ترین تعریف یہ ہے کہ اپنے جذبات و احساسات و مشاہدات کو خاص سلیقے کے ساتھ تحریری شکل عطا کر دینے کا نام ادب ہے۔ یہ خاص سلیقہ اپنے موضوع یا خیال کے لیے صنف کے انتخاب کا بھی ہو سکتا ہے اور علم بیان و بدیع کے حسنِ استعمال کا بھی۔ الحمدللہ! ہمارا اُردو ادب بے شمار فن پاروں اور بے پناہ فنکاروں سے بھرا پڑا ہے۔ اس کالم میں انھی فنکاروں سے متعلقہ لطافت اور شگفتگی کے انداز میں کی گئی،بعض انوکھی، نرالی باتیں شامل کی جا رہی ہیں، جو یقینا قارئینِ کے لیے دلچسپی
مزید پڑھیے


دوسرا زاویہ

منگل 22 نومبر 2022ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
سیانے کہتے ہیں کہ ایک نسل کی جہالت، دوسری نسل کی روایت بن جاتی ہے اور تیسری نسل کا مذہبی عقیدہ! آسمانی احکام کے عَلم بردار نبیوں کی تاریخ اٹھا کے دیکھ لیجیے، انھیں سب سے زیادہ دشواری لوگوں کو باپ دادا کی من مرضی اور کم علمی پر مبنی روایات ترک کرانے میں پیش آئیں۔ قرآنِ کریم میں جگہ جگہ اس بات کی وعید ہے کہ ان لوگوں سے کہہ دیجیے کہ اگر ان کے باپ دادا اپنی ہٹ دھرمی (ہٹ دھرمی کا مطلب ہی دین و دھرم سے دُور جا پڑنے کے ہیں) کی بنا پر آگ میں
مزید پڑھیے


نظم آباد۔2 (عہدِ اقبال)

اتوار 13 نومبر 2022ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اس امر میں کسی کو رتی بھر شک نہیں ہونا چاہیے کہ بیسویں صدی کی ادبی تاریخ، تہذیب، تقدیر کے ہر کونے پر فخرِ اُمتِ مسلمہ،حقیقی معنوں میںدانائے راز، شاعر و شعور ِ مشرق، مصور و مفکرِ پاکستان، ڈاکٹر علّامہ محمد اقبال، جنھیں ایران میں اقبال لاہوری کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، کا نام سنہری حروف میں کندہ ہے، جن کی بابت ایران کے ملک الشعرا آقای صادق سرمد نے بجا طور پر کہا تھا: اگرچہ مرد بمیرد بگردشِ مہ و سال نمُردہ است و نمیرد محمد اقبال (ترجمہ: اگرچہ مہ و سال کی گردش ہر شخص کے لیے موت
مزید پڑھیے


بظاہر ہارتا ہوا سچ

اتوار 06 نومبر 2022ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
نئی نسل کی ہر دل عزیز شاعرہ پروین شاکر نے ایک زمانے میں شاید کسی ذاتی تجربے ہی کی روشنی میں، ہر عہد میں زیست کو بد مزہ کرتیشاطرانہ رویوں اور دھونس دھاندلی کے پروردہ جابرانہ غلبے کو کتنی سہولت سے بیان کر دیا تھا: مَیں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جاؤں گی وہ جھوٹ بولے گا اور لاجواب کر دے گا لیکن تاریخ کی کمر پہ کسی ہوئی اصل حقیقت یہی ہے کہ زمین کی کوکھ سے اُگا اور عام آدمی کا جینا حرام کر دینے والا جھوٹ ، عاقلوں کی خاموشی اور ناقلوں کی خردد فروشی کی بنا پر
مزید پڑھیے


بُتانِ کاغذی

پیر 31 اکتوبر 2022ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
کتابوں سے متعلق یہ خوب صورت ترکیب راجھستان (ٹونک) کے معروف مزاح نگار جناب مختار ٹونکی کی ہے لیکن ذیل میں زیرِ بحث آنے والی کتابیں میری اپنی پسند ہیں۔ پہلی کتاب ڈاکٹر اورنگ زیب نیازی کی ’اُردو ادب: ماحولیاتی تناظر‘ ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ زیرِ بحث موضوع عالمی ماحولیات ہی ہے، جس کا سب سے بڑا شکار ہمارا پیارا ملک پاکستان ہے۔ لاہور، جسے کبھی ’میرا سوہنا شہر لاہور‘ کے نام سے یاد کیا جاتا تھا، آج ہماری بد تربیتی و بد ترتیبی کی بنا پر آلودگی کا عالمی
مزید پڑھیے








اہم خبریں