Common frontend top

ڈاکٹر اشفاق احمد ورک


مَیں مئی ہوں!


’ہیلو مَیں مئی ہوں!‘ ’لگتا ہے یہاں نئی ہو؟‘ ’نئی نہیں بابا مئی ہوں… مئی!!‘ ’مئی ہو… کئی ہو… مکئی ہو… نکئی ہو… دبئی ہو… سرمئی ہو، میرے لیے سب برابر ہیں!‘ ’یہ سب برابر کیسے ہو سکتے ہیں؟‘ ’جس طرح ہمارے ہاں جمہوریت، آمریت، شامریت، مارشل لائ، نگران، سب برابر ہوتے ہیں!‘ ’یہ ایسے کہ ہم نے پچھہتر سال میں ان سب کو باری باری بھگتا ہے، ہر دور میں غریب آدمی کی حالت لالہ بسمل کے اس شعر کی سی رہی ہے: بھوک سے لاچار ہے ، افلاس سے مجبور ہے کچھ نہ پوچھو یہ ہمارے دَور کا مزدور ہے‘ ’تمہارے جیسی کئی آئیں، کئی گئیں!‘ ’کئی نہیں
اتوار 28 مئی 2023ء مزید پڑھیے

سب کیا دَھرا عمران کا ہے!

اتوار 21 مئی 2023ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
ڈاکٹر وزیر آغا نے ایک جگہ لکھا ہے کہ ہمیں کبھی کبھی چیزوں کو سامنے کی بجائے سر جھکا کے دونوں ٹانگوں کے درمیان سے یا سَر کے بل کھڑے ہو کے بھی دیکھنا چاہیے، اس سے نتائج اور حقائق بہت مختلف اور موافق بھی ہو سکتے ہیں۔ بعض میڈیکل ڈاکٹروں کو بھی آپ نے دیکھا ہوگا کہ وہ ماحول کی یکسانیت (Home sickness) کا شکار مریضوں کو تبدیلیِ آب و ہوا کے لیے مختلف علاقوں میں جانے کے مفید مشوروں سے نوازتے ہیں۔ بعض سیاست دانوں سے متعلق بھی شنید ہے کہ ان کو جب گھر یا اسمبلی والے
مزید پڑھیے


منٹو کا ٹوبہ ، کمالیہ کی کھدر افزائی

اتوار 14 مئی 2023ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
نوجوانی میں محنتوں مرادوں سے ملی سرکاری نوکری چاہے سروس کمشن کے ذریعے ہی کیوں نہ حاصل کی گئی ہو، خدمات کی انجام دہی کے لیے اکثر اَن دیکھی بستیوں کا رُخ کرنا پڑتا ہے۔ ہمارے سر میں بھی ’اپنا شہر‘ کا ایسا سودا سمایا کہ سیالکوٹ کینٹ کے پُر رونق علاقے میں فیڈرل گورنمنٹ کی آسان سی لیکچرشپ کو پسِ پُشت ڈال کے پنجاب سروس کمشن کی وساطت سے منتخب ہوئے۔کسی معاملے میںسیاسی اثر رسوخ کے لیے کبھی ذہن مانا ہی نہیں۔ اسی ناقدری کی بنا پر مجھے ساڑھے تیرہ ماہ (30 مئی 1991ئ۔ 13 جولائی 1992ئ) دورانیے پر
مزید پڑھیے


تین طلبہ، تین کہانیاں

اتوار 07 مئی 2023ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
جہاں تک ہم سمجھ سکے ہیں، ادب کا پہلا اور بنیادی مقصد حظ پہچانا ہے۔ ڈَز پہنچانا، حیران کرنا، پریشان کرنا وغیرہ کے خرخشے بہت بعد کے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہماری جامعات میںنمبروں سے جُڑی تنقید اور بلا ضرورت تحقیق کا شیرہ اتنا گاڑھا ہو چکا ہے کہ کسی بھی زبان میں لٹریچر کی ڈگری کا حصول طلبہ و طالبات کے لیے سیاپے کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ غیر ملکی نظریات اور دھرتی سے کٹے افکار انھیں ہضم نہیں ہو رہے۔اپنے مقامی ادب پاروں کو کسی نہ کسی سابقہ، غیر ملکی یا ازکارِ رفتہ تھیوری کی روشنی میں
مزید پڑھیے


مذاکرات، سمجھوتہ، مہلت یا مٹی پاؤ؟

اتوار 30 اپریل 2023ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
مذاکرات اور سمجھوتہ، بہ ظاہر ملتا جلتا مفہوم رکھنے والے الفاظ ہیں لیکن غور کریں تو ان میں بھی تفریق و تفاوت کے کئی پہلو نکل آتے ہیں۔ اہلِ نظر جانتے ہیں کہ ان میں نیت کا نہیں نوعیت کا فرق ہوتا ہے۔ لیکن یہاں تو مذاکرات مذاکرات کی رَٹ لگانے والے ’جمہوریت کے عَلم بردار‘سمجھوتے سے بڑھ کے مہلت بلکہ اس سے بھی ایک قدم آگے یعنی مٹی پاؤ اور ڈنگ ٹپاؤ کے چکر میں دکھائی دیتے ہیں۔ یہاں ایک ضروری بات ذہن میں رہے کہ مذاکرات ملتے جلتے حضرات یا حالات میں ہوتے ہیں۔ مذاکرات وہاں ہوتے ہیں
مزید پڑھیے



بُرے لوگ

اتوار 16 اپریل 2023ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
دوستو! تحریر کے عنوان سے یہ مت سمجھیے گا کہ آج مَیں آپ کو علی بابا کے چالیس چوروں کی وارداتوں کے قصے سناؤں گا۔ نہ اس وقت فرعون و نمرود و شداد میری تحریر کا موضوع ہیں۔ قومِ عاد، ثمود اور مدین والوں کا قصہ بھی نہیں چھیڑوں گا۔ جناب نوحؑ اور لوطؑ کی اُمتوں کا کھاتہ بھی پرانا ہو چکا۔آج آپ مکہ کے کفار، مدینہ کے منافقین اور کربلا کے قاتلوں کو بھی ایک طرف رہنے دیجیے۔ ہم نے بھارت ، اسرائیل اور امریکہ کو بھی بہت برا بھلا کہہ لیا۔ ویسے تو اپنے سیاست دانوں، وڈیروں اور
مزید پڑھیے


نزولِ قرآن کا مہینہ

اتوار 09 اپریل 2023ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
جی قارئین! آپ سب جانتے ہیں کہ یہ رمضان المبارک ہے، ماہِ مقدس، ہجری سال کا نواں مہینہ۔ یہ۱۴۴۴ ہجری ہے۔ آج سے ۱۴۶۰ سال قبل اسی ماہِ مبارک میں دنیا بلکہ کائنات کی سب سے عظیم کتاب کے نزول کا آغاز ہوا تھا۔ وہی کتاب جس کا نام قرآن ہے۔ قرآن: یعنی سب سے زیادہ اور بار بار پڑھی جانیوالی کتاب۔ ساڑھے چودہ سو سال کی تاریخ گواہ ہے کہ اس سے زیادہ مطالعہ کسی کتاب کا نہیں کیا گیا اور قیامت تک اس ریکارڈ کے ٹوٹنے کا کوئی امکان یا خطرہ نہیں۔ قرآنِ مجید جو ربِ رحیم کی جانب
مزید پڑھیے


تین مسحور کُن کتابیں

اتوار 02 اپریل 2023ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
مستنصر حسین تارڑ بھی کیا غضب کے آدمی ہیں، جب بھی ملتے ہیں کسی نہ کسی نئی تخلیق کا ٹنگار اُن کی شخصیت کے بھیتر جھانک رہا ہوتا ہے۔ ہم نے بڑے بڑے جاٹوں کو دیکھا ہے، کبھی نہ کبھی ان کے دانے ختم ہو جاتے ہیں لیکن یہ ایسا جاٹ ہے کہ جس کی تخلیق کے بھڑولے ہمیشہ کنو کن بھرے رہتے ہیں ۔ گزشتہ دنوں ماڈل ٹاؤن پارک میں’ ’تکیۂ تارڑ‘‘ پہ ملاقات ہوئی تو نہ صرف پنجاب کے انوکھے نرالے ہیرو بھگت سنگھ کے حوالے سے لکھے ان کے نئے پنجابی ناول ’’مَیں بھَنّاں دِلّی دے کِنگرے‘
مزید پڑھیے


میری ’’مجال‘‘

اتوار 26 مارچ 2023ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
مَیں نے کہیں لکھا تھا کہ مَیں کچھوا مزاج کا آدمی تھا، مجھے خرگوشوں کی نگری میں چھوڑ دیا گیا۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ مَیں اکثر اپنا پورا وجود باہر نکالنے کی بجائے صرف گردن نکالتا ہوں۔ ماحول اور مزاجوں کو زبان کی بجائے آنکھوں اور کانوں سے چکھتا ہوں۔ آپ جانتے ہیں کہ کچھوے کی سب سے بڑی مجبوری یا مکاری یہ ہوتی ہے کہ وہ کسی کے سامنے اپنے پاؤں پہ کھڑا ہونا تو کجا، ڈھنگ سے جھک بھی نہیں سکتا، کیونکہ جھکنے کے لیے زمین سے تھوڑا بہت اوپر اُٹھا ہونا ضروری ہوتا ہے۔ اوپر والوں
مزید پڑھیے


آئیں ترازُو کے پلڑے برابر کریں!

منگل 21 مارچ 2023ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
امیر مینائی، داغ اور حالی کے ہم عصر شعرا میں نمایاں مقام رکھتے تھے۔ انیسویں صدی کا نصف آخر اِن تینوں ہستیوں کے کلام اور ذکر سے مہک اٹھتا ہے۔ یہ وہی امیر مینائی ہیںجن کا دلبریاں کرتا یہ شعر تو تمام اہلِ نظر کی زبان پر اور ہر اہلِ دل کے ایمان کے اوپر والے خانے میں رکھا ہے: خنجر چلے کسی پہ تڑپتے ہیں ہم امیر سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے ہماری ایک فیس بک فرینڈ نے موجودہ حالات کے تناظر میںانھی امیر مینائی کا ایک شعر احباب کے ساتھ سانجھا کیا ہے،جس میںموجودہ حکومت کے
مزید پڑھیے








اہم خبریں