Common frontend top

قدسیہ ممتاز


حساب تو دینا ہوگا


سچ تو یہ ہے کہ عمران خان وزیراعظم تو بن گئے ہیں، لیکن انہیں وزیر اعظم بننا نہیں آیا۔یہی حال ان کی باقی ماندہ ٹیم کا ہے۔عجیب روکھے سوکھے لوگ ہیں۔ نہ کوئی تام جھام نہ ناشتے نہ لنچ نہ منہ چڑھے خوشامدی صحافیوں کے انبوہ کثیر کے ہمراہ سرکاری دورے جو واپسی پہ عالم پناہ کی چاردانگ عالم میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ آنے پہ قصیدہ ہی لکھ ڈالیں۔جس کو دیکھو ہنسی ٹھٹھا کر رہا ہے۔ سو دن ہوگئے ملک میں دودھ اور شہد کی نہریں نظر نہیں آتیں۔سو دن ہوگئے ابھی تک سورج دن میں ہی نکلتا ہے
جمعرات 29 نومبر 2018ء مزید پڑھیے

جمال خاشقجی اور سعودی عرب کی مشکلات

اتوار 25 نومبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
سعودی عرب پہ جمال خاشقجی قتل کے سلسلے میں بڑھتے ہوئے امریکی دبائو کے پیچھے ایک وجہ اوپیک کی تیل کی منڈی میں اجار ہ داری ہے جو دنیا بھر میں سعودی عرب کی سربراہی میں تیل کی پیداوار اور قیمتوں کو کنٹرول کرتا ہے۔ اوپیک کے دو ارکان ونیزویلا اور ایران معاشی پابندیوں کی زد میں ہیں ۔ان دوبڑے ممالک پہ تیل کی فروخت کی پابندی کی وجہ سے اوپیک کے دیگر ممالک بالخصوص سعودی عرب پہ دباو تھا کہ وہ پروڈکشن بڑھائے جس میں اس سانحے کے بعد اضافہ ہوگیا۔ ستر کی دہائی میں عرب اسرائیل جنگ کے
مزید پڑھیے


جمال خاشقجی اور سعودی عرب کی مشکلات

منگل 20 نومبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
امریکی سی آئی اے کی مجرمانہ سرگرمیوںپہ مبنی کھلی تاریخ رہی ہے جس میں اس نے نہ صرف اپنے مخالفوں کو ٹھکانے لگایا بلکہ ناپسندیدہ حکومتوں کے تختے بھی الٹے۔اپنے ہی ٹوڈی حکمرانوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچانے میں بھی اس کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ایسے میں امریکی نژاد سعودی صحافی جمال خاشقجی کا ترکی میں سعودی سفارتخانے میں بہیمانہ قتل گو ایک بڑا سانحہ ضرور تھا لیکن اتنا مہیب ہرگز نہیں تھا جس کے زیر الزام سعودی عرب کے نوجوان شہزادے کا تخت ڈولنے لگتا۔ایران کی معاشی ناکہ بندی ، چین کے ساتھ تجارتی جنگ، شمالی کوریا کی
مزید پڑھیے


کون کس سے حساب مانگے گا؟

هفته 17 نومبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
مہاجر قومی موومنٹ کے خود ساختہ جلاوطن قائد نے شلوار قمیص کی جگہ کرتا پاجامہ پہننے کی روایت ڈالی تھی کہ شلوار سے پنجابی سامراج کی بالادستی کا تاثر ملتا تھا حالانکہ جن حکمرانوں کے دور اقتدار میںاردو بولنے والے سیاسی بے انصافی کا شکار ہوئے اور جن کے خلاف انہوں نے تحریکیں چلائیں، ان میں سے کوئی پنجابی نہیں تھا ۔ایک پشتون تھا تو دوسرا سندھی۔کوٹہ سسٹم کا آغاز اردو بولنے والے وزیر اعظم لیاقت علی خان نے خالص انتظامی بنیادوں پہ کیا۔ایم کیو ایم کو پالنے پوسنے والا آمر البتہ ایک پنجابی تھا، ایم کیو ایم جس
مزید پڑھیے


ایک بے مقصد جنگ

جمعرات 15 نومبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
آج سے سترہ سال قبل امریکہ افغانستان میں پورے جاہ و جلال کے ساتھ وارد ہوا۔تقریباً چالیس نیٹو ممالک کی افواج نے ایک ایسے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جس کا ان میں سے کسی ملک سے کسی سطح پہ کوئی مقابلہ نہ تھا۔ افغانستان ایک جنگ زدہ،بے حال خانماں برباد ملک تھا جس کا سربراہ خشک روٹی کھاتااور موٹرسائیکل پہ سفر کرتا اورمجاہدین کے گروپوں کی باہمی چپقلش سے تنگ آئے افغانوں کو فوری انصاف فراہم کرتا تھا۔سوویت روس کے ملک سے خجالت آمیز انخلا اور انہدام کے بعد خانہ جنگی سے اکتائے ملک نے امن و
مزید پڑھیے



رہ زن ہمت ہوا ذوق تن آسانی ترا

منگل 13 نومبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
دنیا میں قومیں نہ امداد کے سہارے اپنے پیروں پہ کھڑی ہوسکتی ہیں نہ ہی کچھ مضبوط ممالک کی دوستی کسی ملک کی معیشت کو کافی ہوسکتی ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان کی معیشت میں تجارت اور سرمایہ کاری سے زیادہ امداد اور معاشی تعاون کو اہمیت دی جاتی رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئی ایم ایف کے بے شمار بیل آوٹ پیکچ،عالمی بینکوں کے قرضوں اور سعودی عرب سے مفت تیل کی کئی بار فراہمی اورمالی امداد کے باوجود پاکستان اب تک اپنے پیروں پہ کھڑا نہ ہوسکا ۔اس میں جہاں پاکستان کی تزویراتی اور جغرافیائی اہمیت کا دخل
مزید پڑھیے


پاک امریکہ تعلقات کی کہانی۔ ایوب خان کی زبانی

هفته 10 نومبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
ظاہر ہے پاکستان بھارت کو اپنی خارجہ پالیسی میں دخل دینے کی اجازت نہ دے سکتا تھا لہٰذا1954 میں امریکہ کے ساتھ دفاعی تعاون کا معاہدہ کرلیا گیا جبکہ روس نے اس پہ شدید ردعمل ظاہر کیا۔اس سے قبل روس مسئلہ کشمیر پہ غیر جانبدارانہ موقف اختیار کئے ہوئے تھا۔سلامتی کونسل میں جب بھی پاکستان نے کشمیر مسئلہ پہ قراداد پیش کی تو روس نے ووٹ کا اختیار استعمال نہ کیا ۔ اس بار اس نے سلامتی کونسل میں بھارت کے خلاف قرارداد کشمیر کو ویٹو کردیا۔بھارتی رہنما اکثر کہا کرتے ہیں کہ ان کی
مزید پڑھیے


پاک امریکہ تعلقات کی کہانی۔ ایوب خان کی زبانی

جمعرات 08 نومبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
پاکستان نے امریکہ کے ساتھ1954ء میں باہمی دفاعی تعاون کا پہلا معاہدہ کیا۔ امریکہ تو خیر عسکری محاذوں پہ عشروں سے سرگرم عمل تھا۔ وہ بھاری دفاعی سازو سامان بنا رہا تھا اور سپر پاور ہونے کی حیثیت اور مضبوط معیشت کے ساتھ پاکستان کو ہر لحاظ سے دفاع میں قابل رشک امداد فراہم کرنے کی پوری صلاحیت اور رجحان رکھتا تھا لیکن نو آزا دشدہ مملکت جو ٹھیک سے اپنے پیروں پہ کھڑی بھی نہ ہوئی تھی امریکی دفاع کو کون سا تعاون پیش کرسکتی تھی یہ ایک سوال تھا۔ اسی سوال کے جواب کی تلاش میں مغربی
مزید پڑھیے


ایران پر امریکی پابندیاں اور شوق جہانبانی

منگل 06 نومبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
ایران پہ امریکی اور یورپی پابندیوں کی تاریخ نئی نہیں ہے۔ اس کا آغاز تبھی ہوگیا تھا جب ایران میںامریکی دلارے رضا شاہ پہلوی کا تختہ الٹا گیا ، اسلامی انقلاب آیا اور ایرانی طلبا نے امریکی سفارتخانے پہ قبضہ کرکے امریکی سفارت کاروں کو تاریخ کے طویل ترین عرصے تک یرغمال بنائے رکھا۔ایران پہ اسی زمانے میں پہلی امریکی پابندیاں امریکی صدر جمی کارٹر نے لگائیں اور امریکہ میں ایران کے تمام اثاثے منجمد کردیے۔بعد میں جب الجزائر معاہدے کے تحت یرغمالی رہا ہوئے توامریکہ ایران کلیم ٹریبونل بنایا گیا جس کے تحت نہ صرف کچھ منجمد اثاثے بحال
مزید پڑھیے


فاروق ستار کی نظریاتی ایم کیو ایم

هفته 03 نومبر 2018ء
قدسیہ ممتاز
بعد از خرابی بسیار، اپنی منجی ڈھانے کے لئے کوئی مناسب بلکہ حسب منشا جگہ دستیاب نہ ہونے کے بعد فاروق ستار نے بالآخر ایم کیوایم کو نظریاتی بنانے کا اعلان کردیا۔مسئلہ یہ تھا کہ ان کی منجی خاصی بڑی تھی اور بھاری بھی۔ کسی گروپ میں فٹ نہیں آرہی تھی ۔ اسکی ایک ہی صورت تھی کہ منجی بچھائی جائے اور وہ جو ضمنی انتخابات میں انہیں ٹکٹ تک دینے کے روادار نہیں تھے، بال بچوں سمیت اس منجی کے نیچے پناہ لے لیں۔ ایسا ہوا نہیں بلکہ نامعقولوں نے فاروق ستار کا استعفیٰ تک منظور کرلیا تو اب
مزید پڑھیے








اہم خبریں