اسلام آباد(خبر نگار)سپریم کورٹ نے محکمہ آبپاشی حکومت سندھ اور ریونیو بورڈ کے درمیان اراضی کے تنازع کا مقدمہ نمٹاتے ہوئے کلیکٹر لینڈ کو بھیج دیا ۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کلکٹر لینڈ کو معاملہ قانون کے مطابق حل کرنے کی ہدایت کی جبکہ اراضی سے متعلق صوبے کے قوانین میں غیر معروف الفاظ کے استعمال پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ الفاظ کو عام فہم بنانے کی ہدایت کی۔سینئر ممبر ریونیوبورڈ سندھ کی طرف سے محکمہ آبپاشی کے پلانٹس کی اراضی سندھ حکومت کی ملکیت میں دینے سے متعلق محکمہ آبپاشی سندھ اور بورڈ آف ریونیو کے درمیان تنازع کے بارے میں کیس کی سماعت ہوئی تو جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے سوال اٹھایا کہ ممبر بورڈ نے کس طرح ایک محکمے کی زمین دوسرے کی ملکیت میں دیدی اور ڈپٹی کمشنر نے کیسے متعلقہ فریقین کو بتائے بغیر زمین ایکوائر کی ۔فاضل جج نے کہاسینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کے فیصلے کاکسی کو علم نہیں ، بیوروکریسی کے پاس بے پناہ اختیارات ہیں جو چاہے کرے ،قاعدہ قانون بھی نہیں دیکھتی ۔عدالت نے معاونت نہ کرنے پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کیخلاف عائد جرمانہ کی عدم ادائیگی پر اظہار برہمی کیا اور50 ہزار جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ۔ سپریم کورٹ نے سندھ ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن میں کرپشن کیس کے شریک ملزم کی ضمانت5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کر تے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کر دیا ۔ سپریم کورٹ نے ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ تربت کوعہدے پر بحال کردیا ۔ سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکائونٹس کیس میں اعتراض کے بعد درخواست ضمانت پر3 رکنی بنچ بنانے کا حکم دیدیا ۔جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی، نیب نے ملزم محمد عمیر کی درخواست کی کارروائی پر اعتراض اٹھا دیا۔ نیب وکیل نے کہاکہ درخواست ضمانت پر سماعت کیلئے بنچ مکمل نہیں ، ضمانت کو دو نہیں، تین رکنی بنچ کو سننا چاہیے ، عدالت نے اعتراض مانتے ہوئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا ۔ سپریم کورٹ نے شہری کو زخمی کرنے کے کیس میں 2ملزمان کی ضمانت کی درخواست خارج کردی جسکے بعد پولیس نے دونوں ملزمان کو عدالت سے گرفتار کر لیا۔