اسلام آباد(خبر نگار)سپریم کورٹ نے اثاثہ جات کیس میں پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ کے اہلخانہ کی ضمانت کی منسوخی کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کر تے ہوئے نیب سے ملزمان کیخلاف الزامات کی تفصیلات طلب کر لی ہیں ۔بدھ کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔نیب کے پرا سیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سندھ ہائیکورٹس نے ملزمان کو سپریم کورٹ کے طے کر دہ اصولوں کیخلاف ضمانتیں دیں اور قرار دیا کہ الزامات پر مزید تحقیقات کی ضرورت ہے جس پر جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ نیب نے حتمی ریفرنس ہی دائر نہیں کیا تو عدالت اور کیا کہتی؟۔نیب پرا سیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ نے اثر رسوخ استعمال کرکے پلاٹ کی حیثیت تبدیل کرائی۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ یہ سوسائٹی کا ہی کام ہے ۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ مرکزی ملزم خورشید شاہ کو ضمانت پر رہا کر چکے ہیں،نیب نے خورشید شاہ کی زرعی زمین کی مالیت سٹیٹ بنک سے لگوائی،زرعی زمین کی مالیت کا پہلا ثبوت پٹواری کے پاس ہوتا ہے ، بظاہر نیب کے شواہد کمزور ہیں۔فاضل جج نے کہاخورشید شاہ جیل کے بجائے اسپتال میں رہا تو یہ بھی نیب کی مہربانی تھی، رفاعی پلاٹ پر رہائشی تعمیرات کا پتہ بجلی کے بل سے چلے گا۔عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ عدالت عظمیٰ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن ( ٹی ایم اے ) لاڑکانہ میں کرپشن اور خورد برد کے ملزمان کی ضمانت کے مقدمے کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے کیس کی تیاری نہ کرنے پر ملزمان کے وکیل پر دس ہزار روپیہ کا ہرجانہ عائد کردیا ہے ۔جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی۔ ملزمان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے کلائنٹس پر جتنی کرپشن کا الزام تھا وہ جمع کرا چکے ۔جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا صرف کرپشن کی رقم جمع کرانے پر ضمانت نہیں ہو سکتی،ملزمان ضمانت کے لیے احتساب عدالت سے رجوع کریں۔سپریم کورٹ نے چوری شدہ گاڑیوں کی خریدوفروخت کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی ہے ۔سپریم کورٹ نے جہلم میں کم قیمت ہاوسنگ منصوبے کیلئے نوٹی فکیشن کے بغیر زمین کے حصول ( ایکوزیشن ) کو غیر قانونی قرار دیدیا ہے ۔عدالت عظمی ٰنے مختلف پراڈکٹس میں استعمال ہونے والے کیمیکل (مینتھول ) پر ٹیکس وصولی کیخلاف درآمد کنندگان(امپورٹرز ) کی اپیل مسترد کردی ہے ۔