اسلام آباد(سپیشل رپورٹر، 92نیوزرپورٹ ، صباح نیوز) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے نگران وزیراعظم کیلئے مشاورت سے انکار کردیا۔ شہباز شریف نے نگران وزیراعظم کے معاملے پر صدر مملکت کے خط کا جواب دیدیا۔شہباز شریف نے اپنے جواب میں صدر کو کہا آپ نے مجھے دو خط لکھے ہیں جس میں نگران وزیراعظم کیلئے جسٹس (ر) گلزار کا نام بھی دیا تاہم سپریم کورٹ نے اس سارے معاملے پر از خود نوٹس لے رکھا ہے ، اسمبلی کی کارروائی کا معاملہ ابھی عدالت میں ہے ، موجودہ صورتحال میں جسٹس ریٹائرڈ گلزار کا بطور نگران وزیراعظم نام تجویز کرنا وزیراعظم عمران خان کی جانب سے آئین کی شقوں کو پامال کرنے کی مذموم کوشش ہے ۔ جسٹس (ر )گلزار کا نام بطور نگران وزیراعظم پیش کرنا آئین کیخلاف ہے ، آپ کی طرف سے تقرری کے معاملے پر مشاورت ایک جلد بازی میں کیا گیا عمل ہے جبکہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کوئی بھی قدم عدالت کے احکامات کے تابع ہوگا، سپریم کورٹ نے اس معاملہ کا سوموٹو لیا اور اس تناظر میں وزیراعظم کی طرف سے اسمبلی توڑنا بھی متنازعہ عمل ہے ۔ادھر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے نگران وزیر اعظم کی تعیناتی کیلئے پارلیمانی کمیٹی کیلئے نام طلب کر لیے ،سپیکر قومی اسمبلی نے آئین کی شق224اے ون کے تحت تفویض اختیارات کے تحت وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کو خطوط ارسال کردیئے اور پارلیمانی کمیٹی کیلئے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے 4،4 ممبران کے نام مانگ لئے ۔