اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وفاقی کابینہ نے رویت ہلال کے نجی سطح پر اعلانات پر پابندی لگادی جبکہ وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات پر اپوزیشن سے رابطوں کی ہدایت کردی۔وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں ہوا ۔اجلاس میں 15 سے زائد ایجنڈا نکات پرتبادلہ خیال کیاگیا۔ایجنڈے کے مطابق اجلاس کے آغاز میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانے اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا اختیار دینے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ اس ضمن میں تمام شراکت داروں بشمول اپوزیشن سے مشاورت کی جا رہی ہے ۔کابینہ کو آگاہ کیا گیاکہ 2013 میں تعمیر موٹر ویز پر لاگت موجودہ دور کی لاگت سے بھی کئی گنا زیادہ پائی گئی۔ہوا بازی ڈویژن نے کابینہ کو شہری علاقوں میں کثیر المنزلہ عمارتوں سے متعلقہ سول ایوی یشن قوانین کے حوالے سے بریفنگ دی۔ کابینہ نے اس ضمن میں ہدایت دی کی کہ بلند عمارتوں کے لئے قواعد و ضوابط کو حتمی شکل دی جائے جس کے لئے 4 رکنی وزارتی کمیٹی بین الاقوامی ماڈلز کا جائزہ لے گی اور کابینہ کو رپورٹ پیش کرے گی۔ٹیلی فون انڈسٹری آف پاکستان کو فعال بنانے اورجدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کی خاطر کابینہ نے ٹیلی فون انڈسٹری آف پاکستان کو نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کے زیر انتظام لانے کی منظوری دی۔کابینہ نے کاروبار اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے مجوزہ قومی ایکشن پلان کی اصولی منظوری دی۔کابینہ نے 191 ممالک کے لئے پاکستان آن لائن ویزا سسٹم پر پاکستانی ویزا حاصل کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے بورڈ ممبر محمود باقی مولوی کا استعفیٰ منظور کیا اور ان کی جگہ سعود عظیم ہاشمی کو بورڈ ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے 34 ادویات کی قیمتیں متعین کرنے ، کورونا وباء کے پیش نظر انڈونیشیا کو امداد فراہم کرنے کی منظوری بھی دی۔پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تنظیم نو کرنے کی منظوری دی گئی۔کابینہ نے رویت ہلال کے حوالے سے قوانین کی اصولی منظوری دی۔ اہم نکات میں وفاقی، صوبائی اور ضلع کی سطح پر کمیٹیوں کا قیام، ان کمیٹیوں میں محکمہ موسمیات، سپارکو، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور وزارت مذہبی امور کی نمائندگی اور رویت کی غیر مصدقہ اطلاع دینے پر جرمانے شامل ہیں، رویت کا اعلان صرف وفاقی رویت ہلال کمیٹی ہی کر سکے گی۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا انتخابی اصلاحات پر پارلیمان میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان گفتگو خوش آئند ہے اور ہم سمجھتے ہیں اس کو آگے بڑھنا چاہئے ۔انہوں نے کہا پاکستان کی معیشت چلانے میں سمندر پار پاکستانیوں کا بڑا ہاتھ ہے اور انہی کی بدولت ہم آج کے حالات کا بھی مقابلہ کررہے ہیں، اگر ہم ان کو اپنے سیاسی نظام سے نکال دیں تو یہ بہت زیادتی کی بات ہو گی لہٰذا وزیر اعظم نے حکومتی وزرا اور نمائندوں کو ہدایت کی ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کے حق اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملوں پر اپوزیشن کے ساتھ بنیادی امور کے طور پر بات کریں۔وزیر اطلاعات نے کہا اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا انتخابی اصلاحات کا لازمی حصہ ہو گا اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین بھی اہم ہے ۔انہوں نے کہا ہم انتخابی اصلاحات کے لئے اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن یہ بات چیت وقت ضائع کرنے کے لئے نہیں بلکہ معاملات کو آگے بڑھانے کے لئے ہونی چاہئے اور اس کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہئے ۔فواد چودھری نے کہا ہم پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کریں گے اور جوائنٹ سیشن میں اپنا ایجنڈا لے جانے کے لئے پوری طرح تیار ہیں اور اپوزیشن سے مذاکرات کے لئے بھی تیار ہیں۔انہوں نے کہا بلند عمارتوں کا معاملہ بہت پرانا ہے ، بلند عمارتیں اتنی نہیں بن رہیں جتنی بننی چاہئیں اور ایک کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ وہ پتہ لگا سکے کہ ایسا کیوں نہیں ہو پا رہا۔وفاقی وزیر نے کہا ایک ہزار ارب روپے کے سکینڈل پر بھی گفتگو ہوئی کیونکہ 2013 کے ٹھیکوں کا ریٹ 2021 کے ٹھیکوں کے ریٹ سے ڈبل ہے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی اب جو سڑکیں بنا رہی ہے ، وہ 2013 کے مقابلے میں 10 کروڑ روپے سستی بن رہی ہیں۔انہوں نے کہا کابینہ نے ٹیلیفون انڈسٹری آف پاکستان کی این آر ٹی سی کو ٹرانسفر کی منظوری دی، ٹیلیفون انڈسٹری آف پاکستان کی ہری پور میں اربوں روپے کی جائیداد فارغ پڑی ہوئی تھی، اب یہاں فیوچر ٹیکنالوجیز کو نیٹ ورک بنے گا۔انہوں نے کہا رویت ہلال کمیٹی کے حوالے سے نئی قانون سازی کی گئی ، اس میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے نجی سطح پر چاند کے اعلان پر پابندی عائد کردی ہے اور سرکار یا رویت ہلال کمیٹی کی طرف سے اعلان کو ہی حتمی تصور کیا جائے گا۔ شہباز شریف کے حوالے سے برطانوی عدالت کے فیصلے پر انہوں نے کہا اس حوالے سے شہزاد اکبر تفصیلی پریس کانفرنس کرچکے ہیں، یہ غلط رپورٹنگ کا نتیجہ ہے ، شہباز شریف کی جہاں تک بریت کا تعلق ہے تو اگر میرٹ کی بنیاد پر روزانہ کیس چلا تو شہباز شریف اگلے 6 مہینوں میں کم از کم 25سال کے لئے جیل جا سکتے ہیں۔فواد چودھری نے کہا انتخابی اصلاحات پراپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیارہیں،وزیراعظم نے ای وی ایم اور آئی ووٹنگ کا معاملہ اپوزیشن سے مل کرحل کرنے کا کہا، رابطوں کیلئے علی محمد خان اور بابر اعوان کو ہدایت کی ۔انہوں نے کہا کورونا کے دنوں کیلئے قومی اسمبلی میں کورم کا رول ختم کردینا چاہئے ۔