Common frontend top

سہیل دانش


یہ ہے ہمارا کراچی


60اور 70کی دہائی پاکستان کی تاریخ میں بڑی فیصلہ کن تھی۔کراچی میں ایک صنعتی تبدیلی کا آغاز ہو گیا تھا۔سرمایہ کاری کا رجحان بڑھ رہا تھا اور ظاہر ہے ملک کی واحد بندرگاہ ہونے اور بحیرہ عرب کے چاروں طرف پھیلے ہوئے وسیع کناروں کے ساتھ فخریہ اپنے وجود کا احساس دلانے والا یہ شہر اپنے مکینوں کی صلاحیتوں‘ توانائیوں اور محنت کے ثمرات سمیٹنے کے لئے بے تاب تھا۔65ء کی جنگ میں وطن عزیز کا دفاع کرنے میں حوصلہ مندی اور عزم و حوصلے میں یہ شہر کسی سے کم نہ تھا۔پھر ایوب خان کے خلاف مادر ملت کے
جمعه 18 نومبر 2022ء مزید پڑھیے

آقا اور غلام کی نئی تھیوری

بدھ 16 نومبر 2022ء
سہیل دانش
فنانشنل ٹائمز کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں امریکہ کے خلاف اپنے بیانیے پر عمران خان اس طرح پیچھے ہٹے ہیں جیسے کوئی بائولر اپنی گیند پر حریف بیٹسمین سے چھکا کھانے کے بعد بوکھلاہٹ اور پریشانی کے عالم میں اپنے رن اپ کی طرف لوٹتے ہوئے اگلی گیند پھینکنے کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ انہیں اپنے نت نئے بیانیے بنانے کی بابت کون مشورے دیتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکی سازش یا مداخلت اور امپورٹڈ حکومت کے بیانیہ کو عوامی مقبولیت ملی لیکن اب شاید وقت اور حالات نے جو ہر
مزید پڑھیے


پاکستانی تاریخ میں دھماکے اور خود کش حملے

پیر 14 نومبر 2022ء
سہیل دانش
سی این این کی بیکی اینڈرسن نے عمران خان سے پوچھا کہ آپ جب ان تین افراد پر الزام لگا رہے ہیں تو کیا آپ کے پاس اس کے کوئی ثبوت ہیں جس پر پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم نے ثبوت دینے کے بجائے الزام کا پس منظر بیان کرنا شروع کردیا۔ مسز اینڈرسن نے پوچھا آپ کو پیشگی اطلاع کیسے مل گئی؟ جس عمران خان نے کہا مجھے ادارے کے اندر سے یہ خبر ملی‘ یہ وہ لوگ ہیں جو آج کل ملک کے حالات سے خوش نہیں ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں فائرنگ خود کش حملوں
مزید پڑھیے


یہ ایسا کیوں کرتے ہیں؟

جمعه 11 نومبر 2022ء
سہیل دانش
نہ جانے یہ نوید ہے کون۔ایک غریب شخص پیشے کے اعتبار سے پلمبر یا کباڑیے کا کام کرنے والا۔ جو ابتدائی معلومات کے اعتبار سے وزیر آباد کے قریب ایک مضافاتی بستی میں رہتا تھا محلے کے لوگ بتاتے ہیں کہ وہ ایک خاموش طبع بلکہ گم سم رہنے والا شخص تھا۔نفسیات کے ماہرین کہتے ہیں کہ ہر وقت سوچوں میں گھرا خاموش شخص بہت گہرا ہوتا ہے۔نہ جانے زیادہ خاموش رہنے والا شخص بہت سی مختلف سوچوں کے ہجوم میں گھرا رہتا ہے۔ایسا شخص اپنی فکر کے تابع ہوتا ہے یا پھر وہ خود کو حالات کے گرداب سے
مزید پڑھیے


کراچی کے وجود میں جھانکیں ……(2)

بدھ 09 نومبر 2022ء
سہیل دانش
جس طرح کراچی کی طرز معاشرت اور تمدن وقت کے ساتھ ساتھ نئے رنگ و روپ دھارتا رہا۔ اسی طرح کراچی کے باسیوں کے چٹخارے بھی نئے نئے ذائقوں کے ساتھ متعارف ہوتے رہے۔ بریانی' نہاری اور حلیم یہاں کے لوگوں کی پسندیدہ ڈشز رہی ہیں۔ ان سب میں کچھ نئے مصالحے جات اور چٹخارے کے دیگر لوازمات کا اضافہ ہوتا رہا' جب ملکہ ایلزبتھ اور پرنس فلپ پہلی بار پاکستان تشریف لائے تو شہریوں کی جانب سے فریئر ہال کے سبزہ زار پر استقبالیہ میں ملکہ برطانیہ تمام تکلفات کے باوجود پیش کئے گئے گلاب جامن کی مٹھاس اور
مزید پڑھیے



کراچی کے وجود میں جھانکیں

منگل 08 نومبر 2022ء
سہیل دانش
میری والدہ آمدنی میں اضافہ کیلئے نوکری کرتی رہیں،لیکن اب اسکول جانے کے بجائے انہوں نے کسٹم میں نوکری کرلی۔مجھے ان کی سفیر براق یونیفارم آج بھی یاد ہے۔ ان کا کورنگی کریک جانا آج بھی یاد ہے۔ (دیکھیں زمانہ کتنا بدل گیا۔ کورنگی کریک اس وقت ایک بیابان جگہ تھی۔ آج وہ CBM سی تعلیمی درسگاہ اور کئی دوسرے ادارے بن گئے ہیں اور اب اس جنگل میں رونق ہوگئی ہے۔ زمین کی قیمت سینکڑوں سے کروڑوں تک پہنچ گئی ہے۔)جنرل مشرف آگے چل کر لکھتے ہیں ''مجھے ایک افسوسناک واقعہ جو آج بھی اچھی طرح یاد ہے۔ وہ
مزید پڑھیے


پرویز مشرف کے بچپن کا کراچی

هفته 05 نومبر 2022ء
سہیل دانش
زمانہ بدل گیا' وقت بدل گیا' حالات بدل گئے' علاقوں کے چہرے بدل گئے۔ آپ یوں سمجھیں گزرا ہوا وقت اپنے پیچھے بے شمار یادیں چھوڑ گیا۔ یہ 70ء کی دہائی کی ابتدا تھی۔ اسکول کا دور تھا۔ نارتھ ناظم آباد کا علاقہ اپنی تمامتر آرکیٹییکچرل ڈیزائننگ کے اعتبار سے کراچی کی شان بڑھارہا تھا۔ کشادہ شاہراہیں' گرین بیلٹس' سائیڈ لائن سڑکیں' مختلف بلاکس میں تقسیم یہ رہائشی علاقہ دیکھنے کے قابل تھا۔ باہم ملاتی سڑکوں کے درمیان پختہ اور انتہائی منظم انداز سے بنے ہوئے برساتی نالے ہر بلاک میں مسجد' پارک اور میدان یہ کراچی کے بطن سے
مزید پڑھیے


ایم کیو ایم کہاں کھڑی ہے ؟

جمعه 04 نومبر 2022ء
سہیل دانش
دلچسپ بات یہ تھی کہ ایم کیو ایم کو ان کی توقعات سے بڑھ کر پذیرائی ملی اور 1988ء میں جب پہلی بار انتخابی معرکہ آرائی کا میدان سجا اور سندھ کے شہری علاقوں میں ایم کیو ایم بلا شرکت غیرے سندھ کی سیاست میں ایک فیصلہ کن کھلاڑی کے طور پر سامنے آئی۔ ظاہر ہے آبادی کے تناسب اور اسمبلی میں نشستوں کی تقسیم کے اعتبار سے ایم کیو ایم اعداد کے مطابق حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں آئی‘ لیکن یہ ضرور ہوا کہ 1988ء کے انتخابات میں پیپلز پارٹی نے مرکز اور صوبہ سندھ میں حکومت
مزید پڑھیے


کیا ایم کیو ایم کا ٹائٹینک ڈوب رہا ہے

جمعه 28 اکتوبر 2022ء
سہیل دانش
کراچی اور سندھ کے شہری علاقوں کی سیاست میں ایک نیا موڑ اپنی تمامتر حقیقتوں کے ساتھ اجاگر ہورہا ہے‘ جس بنیاد پر ایم کیو ایم نے حیرت انگیز عروج کا دور دیکھا تھا وہ رومانس اب ٹمٹماتے دیئے کی طرح بجھنے کو ہے۔ اس کا جواب حاصل کرنے کیلئے کسی بڑی سوجھ بوجھ کی ضرورت نہیں کہ ایسا کیوں ہوا۔ اس کا جواب بہت سیدھا سادا ہے۔ وہ کچھ نہیں ہوا جن کا وعدہ کیا گیا تھا۔ وہ توقعات‘ وہ امیدیں جو کراچی میں رہنے والی اکثریتی آبادی اردو اسپیکنگ نے ایم کیو ایم سے وابستہ کی تھیں پوری
مزید پڑھیے


یہ ہے ہمارا کراچی ……(3)

هفته 22 اکتوبر 2022ء
سہیل دانش
آزادی کے بعد بے شمار ایسے گھرانے تھے جنہوں نے نئے ارض پاک کی محبت میں گرفتار ہوکر زندگی سے لیکر جائیداد اور دنیاوی رکھ رکھاؤ کو خیرباد کہہ کر تمام خطرات سے پر یہ سفر طے کیا۔ آخر وہ کیا رومانس تھا جس کے سبب انسانوں کا یہ سیلاب یوں امڈ پڑا۔ ایسے جیسے انہیں جنت ملنے والی ہے۔ میں نے یہی سوال اپنے وقت کے ممتاز قانون دان محترم خالد اسحاق سے پوچھا تو انہوں نے برجستہ جواب دیا شاید آپ کی یہ بات درست ہے کہ یہ رومانس تھا۔ ایک خواب تھا۔ آزاد وطن کا ایک سہانا
مزید پڑھیے








اہم خبریں